اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں۔
غیرملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ،بھٹو اور شریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔
عمران نے کہا کہ ہم ملک کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں، ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالا مال ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ بھٹو اور شریف خاندان سیاست نہیں خاندانی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں جبکہ پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھی یہی دونوں خاندان ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیرقائم نہیں رہ سکتا اورکرپشن ملک کو تباہ کر دیتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں پاکستان کا سب سے زیادہ فنڈ جمع کرنے والا شخص ہوں جبکہ میرےوالد نے پاکستان کی اپنی نوعیت کی پہلی انجینئرنگ کنسلٹنسی فرم قائم کی۔
انہوں نے کہا کہ جیت سے زیادہ ہارہمیں غلطیوں سے سیکھنا سکھاتی ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چینی اسکینڈل پر حکومت حرکت میں آئی جبکہ وزیروں کے خلاف بدعنوانی کےالزامات سامنے آئے تو خود شفاف تحقیقات کرونگا۔
انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رول ماڈل سمجھتا ہوں جبکہ نوجوانوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات سے خود کو سنوارنا ہو گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک بڑے قیدخانے کا منظر پیش کر رہا ہے اور 80 لاکھ کشمیری ایک کھلی جیل میں زندگی بسرکرنے پرمجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پراجاگر کریں گے جبکہ بی جے پی کی حکومت بھارت اورخطے کیلئے خطرناک ہے مجھے خدشہ ہے کہ بی جی پی کی موجودگی میں پاک بھارت ایٹمی جنگ نہ چھڑ جائے۔
عمران خان نے انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ نائن الیون میں کوئی افغان شہری ملوث نہیں تھا لیکن افغانستان پرامریکا کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا۔
ان کا کہناتھا کہ امریکا نے افغانستان میں نام نہادجنگ کے نام پر20 سال تک قبضہ کیے رکھا، سمجھ نہیں آیا امریکی افغانستان میں کیا اہداف حاصل کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ عوام امداد کی منتظر ہیں اور امریکا کو اب افغان عوام کا ساتھ چھوڑنا نہیں چاہیے۔