غور کیا جائے تو احساس ہوگا آج پاکستان کے حالات انتہائی گھمبیرہیں ملک کو داخلی اور خارجی لحاظ سے بیک وقت کئی چیلنجزکا سامناہے خطے کی صورت ِ حال عجب ہے ایک طرف افغانستان ہے تو دوسری طرف بھارت دونوں جانب سے ہمیں ٹھنڈی ہوانہیںآ رہی ہروقت توپوں کارخ ہماری جانب رہتا ہے، بھارت تو خیر ہمارا ازلی دشمن ہے۔
اس نے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم ہی نہیں کیا لیکن افغانستان کو کیاہوا اس سے ہمارے کئی رشتے جڑ ے ہوئے ہیں مذہبی ، سماجی ،معاشرتی، تہذیبی۔ افغانستان سے ہمارا براہ راست کوئی تنازعہ بنتا ہے نہ کوئی تنازعہ ہے لیکن عجیب بات ہے۔
ایک مسلم برادر ملک ہونے کے باوجود افغانستان کے ماضی اور حال کے تمام حکمرانوںنے ہمیشہ پاکستان کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی ہے دنیا تسلیم بھی کرتی ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دیں بدقسمتی سے سب سے زیادہ تنقید اور الزامات بھی پاکستان پر لگائے جارہے ہیں اس سے بڑی اور کیا منافقت ہوسکتی ہے جو مغربی دنیا ،اس کے گماشتے اور افغان حکمران پاکستان سے کررہے ہیں علامہ اقبال نے تو واضح کہا ہے۔
غلامی سے بدتر ہے بے یقینی امریکہ، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک پاکستان پر الزام تراشی بھی کرتے ہیں۔۔پاکستان کو امداد اور قرضے بھی دیتے ہیں ہماری کسی بات پر یقین کر نے کیلئے بھی تیار نہیں یہی حال بھارت کا ہے جس کے قریباً تمام سیاستدان پاکستان پر دراندازی اور دہشت گردی کے الز امات بڑے دھڑلے سے لگاتے ہیں آج تک انہوںنے منہ میں زبان نہیں ڈالی اور بھارتی حکمران پاکستان سے تجارت کیلئے مضطرب بھی رہتے ہیں سارک ممالک کی تنظیم اور دولت ِ مشترکہ کے پلیٹ فارم سے پاکستان سے معاہدے بھی جاری ہیں اور ہماری مخالفت بھی۔ پاکستان تو پہلے ہی بہت سے مسائل سے دو چار ہے۔
Afghanistan
جن میں غربت، مہنگائی، بیروزگاری، لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی سرفہرست ہیں برِ صغیرمیں پائیدار امن کیلئے امریکہ، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک، افغانستان اوربھارت کو منافقانہ پالیسی ترک کرنا ہوگی جیو اور جینے دو کے اصول کے تحت پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کی تمام پالیسیاں ختم کرنا ہوں گی یہی مسائل کا آسان اور سادہ حل ہے امریکہ اور برطانیہ۔ ہمیں اپنا دوست کہتے ہیں تو پھر پاکستان پر اعتماد بھی کریں یہی دوستی کا تقاضا ہے۔
ورنہ کھوکھلے دعوؤں سے پاکستانی قوم کو زیادہ دیر بہلایا نہیں جا سکتاافغان حکمران بھی دل سے پاکستان کو تسلیم کرلیں پاکستان کو دیوار سے لگانے کی کوشش خطے میں کشیدگی کا سبب ہے سال ہا سال آپس کی جنگ اور امریکی مداخلت کی وجہ سے افعانستان پہلے ہی معاشی ، معاشرتی اور اقتصادی بحرانوں سے در چارہے۔
اس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے اس لئے دوسروں کو خوش کرنے کیلئے ہر بات پر پاکستان کی مخالفت مناسب نہیں ہیں کٹھ پتلی افغان حکمرانوں کو ہمارا مفت مشورہ ہے کہ تجھے پرائی کی کیا پڑی تو اپنی نبیڑ۔ایسا کرنے سے یقینا فائدہ اور سکون ہوگا۔