اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی کا کہنا ہے کہ پولیس کے ہاتھ توڑنے اور انہیں شہید کرنےوالوں کو کھلا نہیں چھوڑسکتے جبکہ پاکستان کو صومالیہ،عراق یا لیبیا بھی نہیں بننے دیں گے۔
ا وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ اور بالخصوص آزادی مارچ اور لانگ مارچ کے موقع پر اسلام آباد کی سکیورٹی پرغور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیرداخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان کو ہدایت دیں کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت کی جائے جبکہ اس صورتحال میں راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کے لئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پولیس کے ہاتھ توڑنے انہیں شہید کرنے والوں کو کھلا نہیں چھوڑ سکتے اور پاکستان کو صومالیہ،عراق یا لیبیا نہیں بنانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد ہجوم کو اسلام آباد پر قبضے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی یہاں کے شہریوں کی زندگی مفلوج کرنے کی اجازت دیں گے، 14 اگست سے ریڈزون میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کردیا جائے گا،شہر میں امن وامان کے لئے 21 ہزار اہلکار تعینات ہیں جبکہ دونوں شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں کی بھی کڑی نگرانی کی جائے۔
چوہدری نثارعلی نے کہا کہ آئین کے دائرے میں تمام سیاسی سرگرمیوں کا احترام کیا جائے گا اور آئین و قانون سے تجاوز کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت دیں کہ پولیس حکومت کی نہیں بلکہ ہماری اقدار،اسلامی عقائد اور جمہوری نظام کے تحفظ کے لئے کمربستہ ہوجائے۔