کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ملک کی اقتصادی اور امن و امان کی صورتحال بالخصوص کراچی کے حالات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی تجزیہ نگاروں نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان بہت جلد ڈیفالٹر ملک ہو جائے گا۔
کراچی کسٹم ہاوس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ایف بی آر حکام ریونیو جمع کرنے میں شفافیت اپنائیں، کراچی کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ملک میں ریونیو کی پیداوار کا مرکز ہے۔ کراچی میں بندرگاہیں ہیں، تجارتی سرگرمیاں ہیں اور صنعتوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف چاہتا تھا کہ پاکستان ٹیکس، ڈیوٹیوں میں اضافہ کر دے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے نمائندگان سے ملاقات شیڈول کے مطابق ہوگی اور قرضہ کی پہلی قسط بہت جلد ادا ہونے کی امید ہے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کو بیشتر چیلنجز کا سامنا ہے مگر ہمارا عزم مضبوط ہے، پی ایم ایل (ن) کی حکومت کے اقدامات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے پاس ملک کا ٹیکس اور جی ڈی پی کا تناسب جو کہ اس وقت یگر ممالک سے بہت کم ہے، بڑھانے کے لئے جامع منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئندہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کو 15 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔