کراچی (جیوڈیسک) پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا ہے ،جولائی تا دسمبر کے دوران پی ایس او کا بعد از ٹیکس منافع 10ارب روپے رہا جو کہ گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے 6.7ارب روپے کے بعداز ٹیکس منافع کے مقابلے میں 49فیصد زیادہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل کے بور ڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس مالی سال 2017کی پہلی ششماہی کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا گیا، جائزہ میں معلوم ہوا کہ مقررہ مدت کے دوران کمپنی کے منافع میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران پی ایس او نے مارکیٹ میں اپنی پوزیشن بہتر بنائی ہے، مائع فیول کی مد میں اپنے مارکیٹ شیئر میں اضافہ کرتے ہوئے اسے گزشتہ سال کی اسی ششماہی کے 55فیصد کے مقابلے میں 56فیصد تک پہنچا دیا ہے۔
بلیک آئل کی مد میں مارکیٹ شیئر گزشتہ سال کے 69.5 فیصد سے بڑھ کر 73.4فیصد ہوگیا جبکہ وائٹ آئل کا مارکیٹ شیئر گزشتہ سال اسی ششماہی کے 46.9فیصد کے مقابلے میں 45.7فیصد رہا۔ وائٹ آئل کی فروخت میں 14فیصد جبکہ بلیک آئل کی مد میں گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 16فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
کمپنی کی طرف سے پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، جے پی ون اور فرنس آئل کی فروخت میں اس ششماہی کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا جو بالترتیب11فیصد ،17فیصد، 24فیصد اور 26فیصدرہا، ایل پی جی کے کاروبار میں 119فیصد ، لبریکنٹ کی فروخت میں 11فیصد جبکہ ایل این جی کے کاروبار میں گزشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت 91فیصد نمو دیکھی گئی۔
پی ایس او کا بعد از ٹیکس منافع 10ارب روپے رہا جو کہ گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے 6.7ارب روپے کے بعداز ٹیکس منافع کے مقابلے میں 49فیصد زیادہ ہے۔
پی ایس او کی کارکردگی میں بہتری کیلئے کی گئی ملازمین کی کوششوں اور اعانت سے 3فروری 2016کے 91ارب روپے کے مقابلے میں کمپنی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن، 3 فروری 2017تک بڑھ کر 132ارب روپے ہوگئی ۔فرنس آئل ، ایوی ایشن فیول اور ایل این جی کی فراہمی کے عوض پاور سیکٹر، پی آئی اے اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ذمے پی ایس او کے واجبات کا حجم 30جون2016 کے 233ارب روپے کے مقابلے میں 31 دسمبر 2016 میں 255 ارب روپے رہا۔پی ایس او انتظامیہ ان واجبات کے جلد از جلد حصول کیلئے کوششیں کررہی ہے۔