کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزارت خزانہ نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی مجموعی ماہانہ تنخواہوں میں 9کروڑ روپے کی کٹوتی کرتے ہوئے 43کروڑ 50لاکھ روپے ماہانہ کے لحاظ سے اکتوبر اور نومبر 2015کی تنخواہوں کے لیے 87کروڑ روپے جاری کرتے ہوئے دسمبر اور اس کے بعد کی تنخواہوں کو افرادی قوت میں کمی سے مشروط کردیا ہے۔
اکتوبر اور نومبر کی تنخواہوں میں کٹوتی پیداوار بند ہونے کے باوجود شفٹ الاؤنس کی ادائیگی اور دیگر اضافی ادائیگیوں کی مد میں کی گئی ہے، ملازمین کو 5ماہ بعد 2ماہ کی تنخواہوں کے لیے پے سلپ پیر کو جاری ہونے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے واضح کیاکہ صرف بند پلانٹ کی دیکھ بھال کے لیے درکار ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں گی، وزارت خزانہ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ناگزیر ملازمین کی فہرست کی تیاری کا کام شروع کردیا گیا، حتمی توثیق بورڈ کرے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل کے اہم کارخانے گزشتہ ساڑھے 6 سال سے بند پڑے ہیں جن میں گیلونائزنگ پلانٹ، بلٹ کاسٹر، بلٹ مل اور بلوم کاسٹر شامل ہیں۔
ان کارخانوں کے ملازمین کی مجموعی تعداد 1ہزار سے زائد ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے سی ای او کے نام جاری نوٹس میں استفسار کیا ہے کہ پاکستان اسٹیل میں جون 2015سے پیداوار بند ہونے کے باوجود مستقل اور یومیہ اجرات ملازمین کی تعداد میں کمی کیوں نہیں کی گئی، وزارت نے واضح کیاکہ دسمبر 2015اور اس سے آگے کی تنخواہوں کی وصولی کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ اور بورڈ پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی تعداد پر نظرثانی کرے، اس مقصد کے لیے پاکستان کمرشل اینڈ انڈسٹریل ایمپلائمنٹ آرڈیننس 1968 کے آپشنز کو بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔