اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔ جس میں نجکاری کمیشن نے اسٹیل ملز کی تنظیم نو کا پلان پیش کیا۔ جس پر غور کے بعد ساڑھے اٹھارہ ارب روپے کے پیکج کی منظوری دے دی گئی۔
پلان کے تحت اسٹیل ملز کو تین اقساط میں ساڑھے اٹھارہ ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔ ساڑھے بارہ ارب روپے کی پہلی قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی جس سے اسٹیل ملز کیلئے خام مال خریدا جا سکے گا۔ تین ارب روپے کی دوسری قسط ستمبر جبکہ تیسری قسط دسمبر میں دی جائے گی۔ پلان کے تحت جنوری تک اسٹیل ملز کی پیداواری صلاحیت 77 فیصد تک لائی جائے گی۔
جون تک اسٹیل ملز منافع بخش ادارے میں تبدیل ہو جائے گا جسکے بعد اسکی نجکاری کا عمل بھی شروع کیا جا سکے گا۔ سٹیل ملز کو پانچ سال کے دوران چار بیل آوٹ پیکیجز کے ذریعے 41 ارب روپے سے زیادہ کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔
ای سی سی کے اجلاس میں آلو کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے پر بھی برہمی کا اظہا کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں آلو کی پیداوار 18 لاکھ ٹن ہوئی ہے جبکہ اسکی طلب گیارہ لاکھ ٹن ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کے باعث آلو کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ای سی سی نے پانچ مئی سے آلو کی درآمد پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔