کراچی (جیوڈیسک) پاکستان سٹیل کے پاس ایندھن کا ذخیرہ صرف ایک ماہ کا رہ گیا۔ نیشنل بینک نے پاکستان سٹیل کے لئے گیارہ ارب کا بیل آٹ پیکج جاری کرنے سے دوبارہ انکار کر دیا۔ کراچی انتظامیہ نے موجودہ خراب صورتحال سے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ نیشنل بینک کو بیل آٹ پیکج کے لئے دو خطوط لکھ چکی ہے تاہم بینک نے انکار کر دیا ہے۔ انتظامیہ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل بینک کوئلے کی درآمد کے لئے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے کو تیار نہیں۔
کوئلہ نہ خریدا گیا تو اگست کے آخر تک مل بند ہو جائے گی جس سے چار ارب مالیت کی کوک اوون بیٹریاں تباہ ہو جائیں گی اور بھٹیوں میں موجود پگھلا ہوا بلاسٹ فنس سٹیل بھی فریز ہو جائے گا۔ ملازمین کو ڈھائی ماہ سے تنخوا ہیں بھی نہیں ملیں۔