کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے گزشتہ 6 سال کی خرابیوں پر11ماہ میں قابو پاتے ہوئے پیداوار 60 فیصد تک پہنچانے کا دعویٰ کردیا ہے۔ پاکستان اسٹیل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ موجودہ انتظامیہ کی حکمت عملی اور کاوشوں سے پاکستان اسٹیل رواں ماہ 60 فیصد پیداوار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ،پاکستان اسٹیل کے تھرمل پاور پلانٹ کی ضروری مرمت و دیکھ بھال کے کاموں کی بدولت 50 میگاواٹ بجلی بھی پیدا کی جارہی ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اسٹیل کو یہ کامیابی 6 سال بعد حاصل ہوئی، میجر جنرل(ریٹائرڈ) ظہیر احمد خان نے اپریل 2014 میں ادارے کے سربراہ کی ذمے داریاں سنبھالیں تھیں اس وقت پیداوار 1.4 فیصد تھی جبکہ پاور پلانٹ سے صرف 18 میگاواٹ بجلی مل رہی تھی اور خام مال کے ذخائر نہ ہونے کے برابر تھے، 18 ارب 50 کروڑ روپے کے حکومتی مالیاتی پیکیج کی بدولت خام مال کے وافر ذخائر موجود ہیں، رواں ماہ مزید بحری جہاز ہزاروں ٹن خام مال لے کر پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہوں گے، پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ وزارت خزانہ اور ایف بی آحکام سے بتوسط وزارت صنعت و پیداواررابطے میں ہے، درآمدی اسٹیل مصنوعات پر ڈیوٹی لگانے سے توقع ہے کہ پاکستان اسٹیل کی فروخت میں نمایاں فرق آنا شروع ہوجائے گا۔
پاکستان اسٹیل کو فنڈز مل گئے ملازمین کا تنخواہ کے لیے احتجاج کراچی (بزنس رپورٹر) پاکستان اسٹیل کے ملازمین نے 4 ماہ کی تنخواہ کی عدم ادائیگی پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور پاکستان اسٹیل کے داخلی دروازے پر دھرنا دیا جس سے آمد و رفت معطل ہوگئی،انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات بھی ہوئے تاہم کوئی پیشرفت نہ ہونے پر دھرنا رات تک جاری رہا۔ احتجاجی مظاہرہ پاسلو یونین کے تحت کیا گیا جس میں دیگر تنظیموں نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پاکستان اسٹیل کو ملنے والی رقم میں سے 4 ماہ کی تنخواہ یکمشت دی جائے جبکہ انتظامیہ 2 ماہ کی تنخواہ 10 ہزار روپے کا ایڈوانس کاٹ کر دے رہی ہے، ملازمین نے کسی قسم کی کٹوتی سے انکار کردیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 96کروڑروپے پاکستان اسٹیل کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو گئے، 2 ماہ کی تنخواہ کی پے سلپ بدھ کو جاری کی جائیگی، ملازمین نے کٹوتی کی صورت میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔