کراچی (جیوڈیسک) کاروباری دن کے آغاز سے ہی پاکستان اسٹاک ایکسچنج میں سرمایا کار کافی حد تک سرگرم نظر آئے۔ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث جہاں آئل سیکٹر کے حصص کی مالیت میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں پاک چین اقتصادی راہ داری سے جڑے مختلف منصوبوں میں تیزی آنے سے سیمنٹ کی مقامی کھپت میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے۔
جس کے سبب اسٹاک مارکیٹ میں سیمنٹ سیکٹر میں شامل تقریبا تمام شیئرز کی مالیت میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسٹاک مارکیٹ نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے اور انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 46 ہزار 186 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہونے میں کامیاب رہا۔
رواں سال کے آغاز سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے شیئرز کی مالیت میں مجموعی طور پر 30 فیصد بہتری دیکھی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی معیشت اور اسٹاک مارکیٹ کی بہتر پرفارمنس کو سراہا جا رہا ہے۔