اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس چار سال میں پہلی بار 30 ہزار پوائنٹس سے نیچے کی سطح پر بند ہوا جبکہ سونا نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
شیئرز بازار میں گزشتہ 6 دن سے مسلسل منفی رجحان ہے اور 100 انڈیکس 2200 پوائنٹس گرگیا ہے جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 334 ارب روپے کم ہوئی ہے۔
منفی رجحان کے سبب 100 انڈیکس نے 30 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد کو توڑ دیا۔ جمعرات کو کاروباری دن میں ایک موقع پر 100 انڈیکس میں 875 پوائنٹس کی کمی تھی جو کاروبار کے اختتام تک 539 پوائنٹس باقی رہ گئی۔
کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 29737 پوائنٹس رہا۔ مارکیٹ میں جمعرات کو 10 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 4 ارب 34 کروڑ روپے رہی۔
مارکیٹ کیپٹلائزیشن 73 ارب روپے کم ہوکر 6 ہزار 49 ارب روپے ہوگئی ہے۔ چھ روز میں 100 انڈیکس 2200 پوائنٹس گر چکا ہے جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 334 ارب روپے کم ہوچکی ہے۔
ملک میں سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور فی تولہ سونا 86 ہزار 800 روپے کا ہوگیا۔
سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق جمعرات کو ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 550 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
اس اضافے کے بعد ملک میں ایک تولہ سونےکی قدر 86 ہزار 800 روپے ہوگئی جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت 472 روپے اضافے سے 74 ہزار 417 روپے ہوگئی ہے۔
عالمی صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قدر 5 ڈالر اضافے سے 1500 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے۔
ملکی تبادلہ مارکیٹوں میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے بند ہوا۔ انٹر بینک میں کاروباری دن کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ برقرار تھا۔
کاروبار کے دوران شرح تبادلہ 157 روپے 85 پیسے تک گئی تاہم کاروبار کا اختتام گذشتہ روز کی اختتامی قیمت 158 روپے 25 پیسے پر کیا۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 158 روپے 70 پیسے پر برقرار ہے۔