کراچی (جیوڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس نے 50 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد کو ایک بار پھر عبور تو کر لیا مگر اس سطح کو برقرار نہ رکھ سکا تاہم انڈیکس 49500 پوائنٹس سے بڑھ کر 49900 پوائنٹس کی سطح پر بند ہواجبکہ پورے ہفتے کے دوران مارکیٹ سرمائے میں 10 ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں ماہ سٹاک مارکیٹ بلندیوں کی نئی حدکو چھو کرایک اور نیا ریکارڈ قائم کر سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈیفالٹر سٹاک بروکرز کے خلاف ایس ای سی پی کی کارروائی سے سرمایہ کار خوفزدہ رہے تاہم اس اقدام سے سرمائے کو تحفظ ملنے پر ان میں اطمینان بھی پایا گیا۔ امریکی جریدے بیرنز ایشیا میں شائع ایک رپورٹ جس میں ماہرین معیشت نے بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کو بھارت کے بجائے پاکستان میں سرمایہ کاری کا مشورہ دیا ہے کو خوش آئند قرار دیا۔ یہ رپورٹ امریکا اور یورپ کے ممتاز انویسٹ کمپنیوں کی رائے کی روشنی میں شائع کی گئی ہے جس میں بین الاقوامی کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ بھارت کو بھول جائیں اورپاکستان میں سرمایہ لگائیں۔
سٹاک مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100انڈیکس میں 369.25 پوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے 100انڈیکس 49925.08 پوائنٹس پرجاپہنچا،اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 233.87 پوائنٹس کے اضافے سے 26945.02 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 33732.39 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ سرمائے میں 10 ارب 25 کروڑ 25 لاکھ 93 ہزار 478 روپے کااضافہ ریکارڈکیاگیاجس سے سرمائے کا مجموعی حجم 98 کھرب 81 ارب 65 کروڑ 72 لاکھ 90 ہزار 200 روپے ہوگیا، گزشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 53 کروڑ 89 لاکھ 7 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو 24 ارب روپے ریکارڈ کی گئی ، مجموعی طور پر 2118 کمپنیوں کا کاروبار ہواجس میں سے 1033 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 989 میں کمی اور 96 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔