کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل لاہور میں منعقد کرانے کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے۔ پی سی بی کے ترجمان کے مطابق پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں 9 مارچ کو ہو گا اور اگر غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے کیلئے تیار نہیں ہوں گے تو اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے متبادل پلان بھی بنا لیا گیا ہے۔
پی سی بی ترجمان کے مطابق اگر غیر ملکی کھلاڑی سیکیورٹی خدشات کی بناء پر پاکستان آنے کیلئے تیار نہیں ہوئے تو پھر اس صورت میں پی سی بی فروری کے آخری ہفتے میں دوبارہ ڈرافٹنگ کرے گا جس سے فرنچائز غیر ملکی کھلاڑی کی جگہ کسی دوسرے کھلاڑی کو سکواڈ میں شامل کر سکیں گی۔ پی سی بی ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب بہت سے غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آ کر فائنل کھیلنے کیلئے الجھن سے دوچار ہیں۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے میچز شارجہ اور دبئی میں 9 فروری سے شروع ہوں گے۔ پی سی بی ترجمان نے بتایا کہ حال ہی میں کراچی میں ہونے والے گورننگ بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ فائنل لاہور میں ہی کرایا جائے گا۔ پی سی بی غیر ملکی کھلاڑیوں کو راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ ایونٹ کا فائنل پاکستان میں آ کر کھیلیں تاہم اگر وہ تیار نہیں ہوتے تو پھر نئی ڈرافٹنگ ہو گی جس میں ان غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے گا جو پاکستان آ کر کرکٹ کھیلنے کیلئے تیار ہوں گے۔
پی سی بی ترجمان کے مطابق بورڈ نے فائنل لاہور میں ہی کرانے کیلئے کافی اقدامات کئے ہیں لیکن ٹورنامنٹ کے بعض معاملات سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط ہیں جس کیلئے پی سی بی کو امید ہے کہ سیکیورٹی ایجنسیز اور پنجاب حکومت ٹورنامنٹ کیلئے اجازت دیدے گی۔ پی سی بی نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان آنے پر راضی کرنے کیلئے چار بلٹ پروف بسیں بھی خریدی ہیں جبکہ انہیں میچوں کے دوران ہوائی سفر کے بہترین انتظامات کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
دوسری جانب فیکا انٹرنیشنل پلیئرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں جا کر کھیلنے سے غیر ملکی کھلاڑیوں کی جان کو خطرہ ہوگا۔ واضح رہے کہ فیکا کا موقف اس وقت سامنے آیا تھا جب پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ٹورنامنٹ کا فائنل لاہور میں کرانے کا اعلان کیا تھا۔
پی سی بی ترجمان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کو قائل کرنے کیلئے سیکیورٹی اداروں سے صورتحال پر تازہ ترین رپورٹ بھی لی جائے گی۔ پی ایس ایل فائنل کے علاوہ پی سی بی نے ویسٹ انڈیز کو لاہور میں دو ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کیلئے بھی مدعو کر رکھا ہے اور یہ دورہ ویسٹ انڈین پلیئرز ایسوسی ایشن کی کلیئرنس سے مشروط ہے۔