پشاور (جیوڈیسک) چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد ارشاد نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے پاکستان میں ٹیکس کلچر کو فروغ نہیں ملا۔
چارسدہ میں ڈسٹرکٹ ٹیکسیشن آفس کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ تاجر اور صنعت کار ٹیکسیشن دفاتر آنے سے گریزاں ہیں کیونکہ لوگوں میں خوف ہے اور یہ خوف دور کرنے کیلئے ٹیکسیشن آفیسر کو اقدامات اٹھانے ہونگے- انہوں نے کہا کہ ٹیکس افسران اپنے رویوں اور دیگر امور میں بہتری لائیں تاکہ لوگوں کا اعتماد بحال ہو۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس امور میں جدت لانے کیلئے نئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ورلڈ بینک کے تعاون سے ٹیکس نظام میں بہتری لائی جا رہی ہیں، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مجموعی طور پر ہم ٹیکس ریکوری میں بہتری نہیں لاسکے جو قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک بڑا منصوبہ ہے اور اسی باعث بہت بڑی انوسمنٹ ملک میں آرہی ہیں اسی لئے ہم نے اپنے افسران کی تربیت میں چینی زبان کو شامل کر دیا ہے تا کہ انہیں مستقبل میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے-
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ بارڈر سست پر بڑا کسٹم ہاؤس بنا رہے ہیں اور مستقبل میں یہاں پر ٹیکس کولیکشن بہتر ہوگی-جے آئی ٹی سے متعلق سوال پر چیئرمین ایف بی آر نے اسے پولٹیکل سوال قرار دیا اور جواب دینے سے گریز کیا، بعد ازاں انہوں نے نئے زیر تعمیر 50 مرلے پر مشتمل ایف بی آر کے دفتر کا دورہ بھی کیا۔