لیہ (نامہ نگار)پاکستان تحریک انصاف کروڑ کے سابق ایم پی اے حاجی عبدالمجید خان نیازی کاریلوے ملازم پر تشدد کے بعد پولیس پر تشدد میڈیا کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں۔ ایس پی انوسٹی گیشن نذر عباس کی تھانہ کروڑ آمد انوسٹی گیشن جاری مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ روز کروڑ پولیس نے کریک ڈائون کے دوران PAT کے 2 افراد غلام شبیر عثمانی اور رمضان جھنڈیر جبکہ کے PTI کے امتنان کو حراست میں لیا اور پولیس وین میں ڈال کر لے جا رہے تھے کہ ایم پی اے حاجی عبدالمجید خان نیازی نے اپنے درجنوں کرکنوں کے ہمراہ بسرہ چوک پر پولیس گاڑی کو روک کر تھانہ کروڑ کی پولیس سے اپنے کارکنان کو زبر دستی چھین لیا۔
پولیس کے اے ایس آئی اور 2 کانسٹیبل کو ذد و کوب کیا اور ان کی وردی پھاڑ ڈالی۔ اس ساری صورتحال کے بعد ڈی ایس پی کروڑ اور ایس ایچ تھانہ کروڑ الٹا حاجی عبدالمجید خان نیازی کے دفتر پہنچ گئے۔ کروڑ لعل عیسن میں دفعہ144کے نفاذ کے باوجود حاجی عبدالمجید خان نیازی ایم پی اے نے یکم ستمبر کو ریلی نکالی جس میں پی ٹی آئی کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم اور عوامی تحریک کے کارکنا ن بھی شامل تھے جنہوں نے قانون کی دھجیاں بکھیر تے ہوئے سول نافرمانی کا اعلان بھی کیا اس سلسلہ میں گزشتہ روز عوامی تحریک کے کارکنان غلام شبیر عثمانی ، رمضان جھنڈیر اور پی ٹی آئی کے کارکن امتنان رئو ف لشاری کو پولیس نے گرفتار کر لیا اور انکو سرکاری پولیس ڈالا LY3116پرویز کانسٹیبل ، محمد نواز کانسٹیبل کے ہمراہ سجاد بشیر اے ایس آئی تھانہ کروڑ کی پولیس ملزمان کو لے کر لیہ روڈ سے گزر رہے تھے۔
اچانک پولیس واپس تھانہ کی طرف آنے لگی ذرائع کے مطابق گاڑی واپس تھانہ کی طرف اس لیے آنے لگی کہ تھانہ سے اور ملزمان کو بھی لیہ لے کر جانا تھا جونہی پولیس کی گاڑی حاجی عبدالمجید خان کے دفتر کے سامنے پہنچی حاجی عبدالمجید خان نیازی نے اپنے مسلح گن مینوں اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے ہمراہ پولیس کی گاڑی پر دھاو ا بول دیا اور سجاد بشیر اے ایس آئی اور کانسٹیبل پرویز اختر اور محمد نواز پر تشدد کیا۔ اور انکی وردیاں پھاڑ دیںموقع پر موجود حاجی عبدالمجید خان کے گن مینوں نے مقامی صحافی سے کیمرہ چھینے کی بھی کوشش کی اور واقعہ کی تصویر یا ویڈیو بنانے والو ں کو دھمکی دی کہ اگر کسی نے ہماری ویڈیو یا فوٹیج بنانے کی کوشش کی تو یہاں خون کی ندیاں بہاد ی جائیں گی دوسری جانب ایم پی اے مجید خان نیازی نے ایس ایچ او کروڑ کو بھی ننگی گالیاں دیں اور انہیں دھمکی دی کہ تم میں جرأت ہے۔
تو یہاں کسی کو گرفتار کر کے دکھائو۔ میں تمھارا وہ حشر کرونگا۔ جو دنیا دیکھے گی۔اس کے بعد جائے وقوع پر ڈی ایس پی ملک خالد محمود ڈاہا اور ایس ایچ او کروڑ رب نواز کھتران پہنچ گئے جہاں پر تحریک انصاف اور عوامی تحریک اور مجلس وحدت المسلمین جمع ہو گئے۔ اس دوران ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کروڑ تحریک انصاف کے دفتر میں بیٹھ کر ڈیڑھ گھنٹہ تک مذاکرات کرتے رہے اور زبردستی چھینے گئے تینوں افراد کی واپسی کیلئے منت سماجت کرتے رہے۔ پولیس کو حاجی عبدالمجید خان نیازی نے کہا کہ مقدمات اگر درج کرنے ہیں تو مجھ پر کریں میرے کارکنان کی طرف اگر کسی نے جرات کی تو اسکے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹوں گا جس پر ڈی ایس پی کروڑ ملک خالد محمود ڈاہا اور ایس ایچ او کروڑ رب نواز خان بے بسی سے واپس لوٹ آئے۔
ڈی پی او لیہ کو واقعہ کی تفصیلات سے آگا ہ کیا گیا جس کے بعد ایس پی انوسٹی گیشن نذر عباس تھانہ کروڑ پہنچ گئے جو اقعہ کی تحقیقات کے بعد ایم پی اے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی ایم پی اے مجید خان نیازی نے ریلوے ملازم پھاٹک مین پر بری طرح تشدد کیا تھا جس کا مقدمہ پولیس تھانہ بھکر میں ایم پی اے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف درج ہوا جس میں وہ اشتہاری قرار دیئے جا چکے ہیں۔ اطلاع کے مطابق ایس ایچ او کروڑ ربنواز کتھران کو تحریک انصاف کے ایم پی اے عبدالمجید نیازی کی سفارش پر تھانہ کروڑ میں تعینات کیا گیا۔ جس کے باعث ایس ایچ او کروڑ کاروائی سے گریزاں۔