پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اسلامی جموریہ پاکستان کی عوام سے چیرمین تحریک انصاف جناب عمران خان نے جب اسلامی جموریہ پاکستان کو ” ثانی مدینہ ” طرز کی ریاست بنانے کا عندیہ دیا تو اپنے تو اپنے غیروں نے بھی شکریہ ادا کیا۔ سیاسی درجہ حرارت کو نظر انداز کر کے اگر ہم غور کریں تو موجودہ حکومت اور سابق حکومت میں ایک چیز مشترکہ ہے اور وہ ہے ” عدم استحکام ”مادی وسائل سے دنیادار کنارہ کش نہیں ہوسکتا مگر ایل بصیرت ” برکت ” سے فضیلت کو بھی اچھی طرح جانتے سمجھتے اور اس پر ایمان بھی رکھتے ہیں ! پاکستان کے تمام مسائل کا حل برکت میں اور برکت حاصل کرنے کے لئے ہمیں سمجھنا ہوگا۔۔۔۔
کہ عالم ِ کفر نے ” گستاخی ِ رسول ۖ ” کو اپنا حق سمجھ لیا جس نے دنیا کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کردیاہے کوئی مسلمان ایسا سوچ بھی نہیں سکتا جیسا آجکل ہو رہا ہے کئی انبیاء اکرام کی توہین اور کئی سردار الانبیاء محسن ِ انسانیت نبی آخر الزماں حضرت محمد ۖ کی شان ِ اقدس میں گستاخانہ مواد ۔ اللہ پاک معاف فرمائے ۔۔انبیاء کرام انسا نوں میں سے وہ مقدس ہستیاں ہیں جنہیں نور نبوت سے آراستہ کر کے اس دنیا میں بھیجا اور انبیاء کرام علم کے خزانے برائے راست اللہ تعالیٰ سے حاصل کرتے ہیں آج تہذیبوں کے تصادم کے اس پر فتن دور میں نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفی ۖ کی ختم بنوت کو ماننے والے اربوں عاشقان رسولۖ کے جذبات متعدد بار مجروح کئے جا چکے ہیں ۔ عالم کفرکی طرف سے نشاتم رسول آسیہ مسیح (ملعونہ)کی حمایت نے عاشقان رسولۖ کے دلوں میں عشق رسولۖ کی لہر کو دوبارہ زبردست طریقے سے ہلا کر رکھ دیا، دنیا بھر سے عاشقان رسولۖ کے جم غفیرنے ہمیشہ عالم کفر کو پیغام دیا ہے کہ گستاخ رسولۖ کی سزا سر تن سے جدا۔
گستاخان رسول کے بارے میں قرآن مجید فرماتا ہے ترجمہ اللہ پاک کا فرمان عالی شان کہ اے ایمان والو! اپنی آوازوں کو نبیۖ کی آواز سے اونچا نہ ہونے دو ان کے سامنے اونچا نہ بولوجیسے تم ایک دوسرے کے ساتھ بلند آواز سے بولتے ہو ایسا نہ ہو کہ تمہارے اعمال ضائع کر دیئے جائیں اور تمہیں پتہ بھی نہ چل سکے(سورت الحجرات آیت02)
پھر خالق کائنات فرماتے ہیں بے شک وہ لوگ جو اللہ اور رسول ۖ کی مخالفت کرتے ہیں وہ سب لوگ ذلیل لوگوں میں سے ہیں (المجادلہ٠٢)۔گستاخ ِ رسول کی سزا تن سے جدا یہ صرف عاشقان مصطفےٰ ۖ کا مطالبہ ہی نہیں بلکہ اللہ کریم کے فرماتے ہے
یہ میرے اتنے مطیع و فرمانبردار ہیں کہ انبیا اسوقت تک نہیں بولتے جب تک اللہ کا حکم نہیں ہوتا ہے یعنی یہ مقدس ہستیاں جب لب کشائی فرماتی ہیں تو اللہ کی اجازت سے۔ معلوم ہو ا کہ حضرت محمد ۖ کی احادیث مبارکہ (گفتگو) حکم ربی سے ہوتی ہے
امام بخاری نے تفصیلاً گستاخ رسول ابورافع کے انجام کا واقعہ بیان کیا ہے کہ یہ خود بھی گستاخی کرتا تھا اور دوسروں کو بھی گستاخی پر ابھارتا تھا یہ ملعون ایک بہت بڑے قلعے میں رہتا تھا آپ ۖ نے اسکو قتل کرنے کے لئے سیدنا عبدا? بن عتیک کی امارت میں ایک وفد تشکیل دیا آپ اسکو قتل کرنے کے لئے مکمل پلان تیار کر کے قلعے میں داخل ہوئے اور اسے قتل کر دیا واپسی پر ان کی پنڈلی زخمی ہو گئی آپۖ نے اپنا دست مبارک پنڈلی پر لگا دیا وہ با لکل ٹھیک ہو گئی۔
تاریخ اسلام اس بات کی گواہ ہے گستاخِ رسول ۖ کی سزا صرف موت ہے ! آسیہ مسیح زوجہ طارق مسیح (1971 ئ) ساکن شیخوپورہ صوبہ پنجاب پاکستان نے 2009 ء کو توہین رسالت ۖکا ارتکاب جس کے باعث مقدمہ درج کیا گیا۔جس کی حمایت سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے کھل کر کی اور ناموس رسالت ۖ کے قانون کے خلاف ہرزاہ سرائی پر اتر آیا حکومت نے مجرمانہ خاموشی اختیار کئے رکھی تو گورنر کے سرکاری محافظ،عاشق رسول ۖغازی ملک ممتاز قادری شہید نے گورنر سلمان تاثیر کو قتل کردیا۔2010ء کو شیخوپورہ کی عدالت کے جج محمد نوید اقبال نے سزائے موت کا حکم سنایا،16 اکتوبر 2014 ء کو ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہائی کورٹ سے اس سزا کو برقرار رکھا،24 نومبر 2014 ء کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی سپریم کورٹ میں یہ اپیل 31 اکتوبر کو اسلام آباد لگے گی،
ملک ممتاز حسین قادری شہید تو اپنا کام کر گے اب سب مسلمانوں کی نگاہیں سپریم کورٹ پر ہیں۔دوسری طرف صورت حال یہ ہوگئی ہے کہ گستاخان رسول کا حمایتی یورپ ومغرب پاکستانی حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ شاتم رسول ۖ آسیہ ملعونہ کو چوردروازے سے بیرون ملک بھیج دے،پاکستانی حکمرانوں کا ماضی اس حوالے سے شرمناک ہے کہ وہ عاشقان رسول ۖ کو سزائے موت دینے اور گستاخوں کو یورپ ومغرب کی ایک کال پران کے حوالے کرنے پر تیار ہو جاتے ہیں۔پاکستان کے مذہبی حلقوں میں یہ تشویش پائی جارہی ہے کہ حکومت آسیہ ملعونہ کو بھی ماضی کی طرح ملک سے فرار نہ کروا دے۔مسلمانان پاکستان کا حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ آسیہ کو فوری طور پر پھانسی دی جائے۔(یاد رہے کہ ملک میں ناموس رسالت ۖ ایکٹ 295ـc ہونے کے باوجود آج تک کسی گستاخ رسول ۖ کو سزا نہیں دی گئی جو کہ ساری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے)
پاکستان کے تمام مسائل برکت سے حل ہو سکتے ہیں اور برکت کے لئے اللہ اور اللہ کے پیارے رسول نبی آخر الزمان ۖ کو خوش کرنا ہوگا ۔ اس لئے صرف گستاخانِ رسول ۖ کا ۔۔” سر تن سے جدا ”کریں دیکھیں اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ثانی مدینہ ( اسلامی جموریہ پاکستان ) پر کیسے برستی ہیں۔ آسیہ معلونہ کا سر تن سے جدا کریں۔