کراچی (اسٹاف رپورٹ) پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ کے وفد کی پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات، سندھ کی سیاست اور تحریک انصاف کی سندھ میں حکمت عملی پر سیر حاصل گفتگو، لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ اس سے برا وقت کیا آئے گا جب جاہل لوگ ہم پر حکمرانی کررہے ہوں عوام کو اب فیصلہ کرنا ہوگا یہ گھڑی فیصلے کی گھڑی ہے پیپلز پارٹی لوگوں کو خریدنے کی کوشش کررہی ہے، پی ایف سی سی کے عزم اور کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کالم نگارعوامی رائے عامہ کی تشکیل میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے عوام میں شعور پیدا کرنے اور نئی راہیں متعین کر نے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کہنا تھا کہ نواز شریف کا تو کرپشن پر احتساب ہوا مگر آصف زرداری نے تو لوگوں کو مروایا ہے۔
عمران خان سندھ کے لوگوں کو مزید آصف زرداری کے عتاب کے نیچے نہیں دیکھ سکتے، پیپلز پارٹی اب بھٹو کی پارٹی نہیں زرداری گروپ بن گئی ہے، جس کا مقصد صرف سندھ کو لوٹنا ہے۔ تحریک انصاف کے پاس خوشحال سندھ کا منشور ہے، جس سے متفق ہوکر لوگ پی ٹی آئی کا حصہ بن رہے ہیں، پاکستان تحریک انصاف سندھ میں اس بار سرپرائز دے گی چیئرمین عمران خان سندھ کے دورے کریں گے اور سندھ کے لوگوں کو سندھ میں بیٹھے کرپشن کے سرداروں کے خلاف جگائیں گے۔ لیاقت علی خان جتوئی نے کہا کہ سندھ کے لوگ اب کسی دھوکے میں نہیں آنے والے پیپلزپارٹی نے سندھ کے لوگوں کا جینا دشوار کردیا ہے۔
پی ایف سی سی کے چئیرمین سید قیصر محمود نے کہا کہ رائے عامہ کی تشکیل اور نوجوانوں کو درست سمت کی آگاہی فراہم کرنے کیلئے پی ایف سی سی بھرپور کوشش کررہی ہے اور سیاسستدانوں کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے وہ جلسے جلوسوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لئے مکالمے اور مقالے کا ماحول پیدا کریں اور نوجوانوں کو اس طرح کے مواقع مہیا کرنے میں ہماری مدد کریں۔جنرل سیکریٹری منصور مانی کاکہنا تھا کہ ہم نوجوانوں کی اصلاح کے ساتھ ساتھ ان کو مواقع بھی فراہم کرتے ہیں تاکہ مستقبل میں اچھے لکھنے والے سامنے آسکیں ان کا مزید کہنا تھا کہ کالم نگار چونکہ معاشرے کا آئینہ ہیں اس لئے انہیں ہر طرح سے تحفظ فراہم کرنا ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔
خواتین ونگ کی جنرل سیکریٹری عرشی عباس کا کہنا تھا کہ لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کیلئے وقتا فوقتا مختلف سیمینارز، تحریری مقابلہ جات کا انعقاد کرواتے رہتے ہیں اور ملک بھر میں اس سلسلے میں مزید تقریبات کے انعقاد کا ارادہ ہے اس طرح کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔