اسلام آباد (جیوڈیسک) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر معصوم شہریوں کو قتل کررہا ہے، اس صورت حال میں ہمیں دہشتگردی کے خلاف اپنے اقدامات پر بھارتی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوئی بھی کشتی لاپتہ نہیں، بھارت کے پاس کشتی واقعے کے ٹھوس ثبوت نہیں، اس سلسلے میں خود بھارت میں بھی سوال اٹھ رہے ہیں، نہ ہی بھارت نے پاکستان اس بارے میں مروجہ سفارتی طریقے سے آگاہ کیا ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتا۔
پاکستان کی تمام تر توجہ ملک میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب پر مرکوز ہے،اس صورتحال میں ہم سرحدوں پر کسی بھی قسم کی کشیدگی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس لئے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دینا بے بنیاد ہے۔ بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر معصوم شہریوں کو قتل کررہا ہے، اس صورت حال میں ہمیں دہشتگردی کے خلاف اپنے اقدامات پر بھارتی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پیرس میں میگزین کے دفترپرحملے کی مذمت کرتے ہیں لیکن توہین رسالت ﷺ پر پاکستان کا موقف بہت واضح ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کے مذاہب اور عقائد کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان کی حتمی تاریخ طے نہیں ہوئی، جان کیری کے دورے کے دوران پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ پر بات ہو گی۔