اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ عالم اسلام خوفناک استعماری سازش میں گھر چکا ہے ایک صدی پہلے خلافت توڑکر مسلم دنیا کے نقشے تبدیل کئے گئے اب خلافت بنا کر مسلمانوں کو تقسیم کیا جارہا ہے، داعش کوئی تنظیم یا فرد نہیں اسلام کو بدنام کرنے والی فکر کا نام ہے جس نے مختلف ملکوں میں مختلف روپ دھار رکھے ہیں دہشت گردی، انتہا پسندی اور خوارج کے مقابلہ کیلئے عرب و عجم کے مسلمانوں کو متحد ہونا ہوگا سعودی و مصری مفتی اعظم سے نجف و قم کے مجتہدین تک سبھی دہشت گردی کے خلاف ہم آواز ہیں مسلم حکمران اپنے اقتدار کی بقا کے بجائے عالم اسلام کی فکر کریں۔
دہشت گردوں اور نفرتیں پھیلا کر آگ لگانے والوں کے پیچھے امریکہ اور یہود و ہنود کا سرمایہ کارفرما ہے استعماری ثلاثہ بدامنی پھیلا کر کے پاکستان کو غیر مستحکم ریاست اور ایٹم بم کو غیر محفوظ ثابت کرنا چاہتی ہیں تاکہ وطن عزیز میں مداخلت کا جواز حاصل کرکے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرلیں، مضبوط افواج پاکستان استعماری عزائم کی راہ میں حائل ہیں اسی وجہ سے پاک فوج شیطانی قوتوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی، افغان صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے دوستی کے رشتوں کو مضبوط تر کیا جائے افغانستان کے دکھ درد کا ساتھی بھارت یا امریکہ نہیں پاکستان ہے
پوری اسلامی دنیا آپریشن ضرب عضب کو کامیاب کرانے کیلئے پاکستان کا ساتھ دے، کربلا ہر عہد میں اسلام کی محافظ ہے دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بقا وترویج کیلئے امت مسلمہ کو راہ حسینیت علیہ سلام اختیار کرنا ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عشرہ بیمار کربلا آرگنائزنگ کمیٹی کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور مسلمانوں کو ہی مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے انسانی حقوق متعارف کرانے والے دین اسلام کو درندگی اور دہشت گردی سے منسوب کیا جارہا ہے لہذا ہر فرد ہر مسلک ہر مسلم ملک ہر مسلم تنظیم کو اس سازش کے خلاف اقدامات اٹھانے ہوں گے۔