کراچی (جیوڈیسک) جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے سربراہ صاحبزادہ ابولخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ دوست ملک سے ملنے والی ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم ملک کے فلاح کے لئے خرچ ہونی چاہیے۔
نشتر پارک کراچی میں جمعیت علمائے پاکستان نورانی گروپ کے زیر اہتمام اتحاد اہل سنت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سربراہ صاحبزادہ ابولخیر محمد زبیر نے کہا کہ ملک دہشت گردی اور مسائل کا گڑھ بن چکا ہے۔ دہشت گردوں نے مقدس مقامات اور مزارات کو بھی نہیں بخشا۔ ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکمرانوں کو منافقانہ طرز عمل چھوڑنا پڑے گا۔6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔
صاحبزادہ ابولخیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اندرونی اور بیرونی ہر طرح کے خطرات لاحق ہیں۔ شام کے اندر فرقہ واریت بھڑک رہی ہے۔ فرقہ واریت کی اس آگ کو پاکستان میں آنے نہیں دینا چاہیے۔ لہٰذا وفاقی حکومت شام اور سعودی عرب فوج بھیجنے سے متعلق افواہوں کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے۔
جمعیت علمائے پاکستان نورانی کے تحت منعقدہ کانفرنس میں اندرون سندھ اور کراچی بھر سے علماء اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے مقررین اور شرکاء نے اپنی تقریروں اور نعروں کے ذریعے صاحبزادہ ابولخیر کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا۔