بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے امریکا بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔ انہوں نے موٹیرا اسٹیڈیم عوام سے خطاب کیا۔
بھارت کے اپنے پہلے دورے کے دوران احمد آباد کے موٹیرا اسٹیڈیم میں عوامی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا، ”ہم پاکستانی سرزمین پر سرگرم دہشت گرد تنظیموں کو ختم کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ انتہائی مثبت طریقے سے کام کررہے ہیں۔“
انہوں نے بھارت کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ”ہر ملک کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرے۔ امریکا اور بھارت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ساتھ مل کر دہشت گردی کو روکیں گے اور دہشت گردی کے نظریات سے مقابلہ کریں گے۔“
بھارت میں سیاسی، سماجی، اسپورٹس اور فلمی دنیا کی اہم شخصیات سمیت ایک لاکھ سے زائد شرکاء کی موجودگی میں امریکی صدر نے کہا، ”پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات کافی اچھے ہیں۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم پاکستان کے ساتھ صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس سے جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم ہوگی اور ہم امید کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیا اوردیگر ملکوں میں امن آئے گا۔“
امریکی صدر نے دہشت گردی کے خلاف اپنی انتظامیہ کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا،”میری انتظامیہ میں امریکی فوج نے آئی ایس آئی ایس ( داعش) کے قاتلوں کی پوری طاقت توڑ دی ہے۔ آج ان کی خلافت سو فیصد تباہ ہو چکی ہے۔ البغدادی ہلاک ہوچکا ہے۔”
ٹرمپ بھارت کے اپنے پہلے دو روزہ دورے پر آج احمدآباد پہنچے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہوائی اڈے پر ان کا اور امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا۔ا س کے بعد امریکی صدر کا قافلہ ہوائی اڈے سے بائیس کلومیٹر کی دوری طے کرکے موٹیرا اسٹیڈیم پہنچا، ہوائی اڈے سے موٹیرا اسٹیڈیم تک کے پورے راستے پر عوام امریکی صدر کا استقبال کرنے کے لیے کھڑے تھے۔ راستے میں 28 اسٹیج تیار کیے گئے تھے، جن پر بھارت کی رنگارنگ ثقافت کی جھلک پیش کی گئی۔
صدر ٹر مپ نے امید ظاہر کی تھی کہ احمد آباد میں ان کے استقبال کے لیے ایک کروڑ لوگ آئیں گے تاہم اسٹیڈیم میں کوئی ایک لاکھ دس ہزار کے قریب افراد موجود تھے۔ استقبالیہ پروگرام کو’نمستے ٹرمپ‘ کا نام دیا گیا تھا۔ یہ پروگرام گزشتہ برس امریکہ کے ہیوسٹن میں بھارتی۔ امریکیوں کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کے استقبال میں منعقد ‘ہاوڈی موڈی‘ پروگرام کا جواب قرار دیا جارہا ہے۔
صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم مودی نے ایک دوسرے کی زبردست تعریف کی۔ ٹرمپ نے کہا، ”ایک چائے والے سے شروعات کر کے مودی جہاں پہنچے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔ سب مودی سے پیار کرتے ہیں اور وہ بہت سخت ہیں۔ مودی اس بات کا ثبوت ہیں کہ محنت سے بھارتی کچھ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ مودی کی کہانی ترقی کی ایک بے مثال ہے جیسے بھارت کی کہانی۔ بھارت کی کہانی ترقی اور مضبوط جمہوریت کی کہانی ہے۔“
ٹرمپ نے مودی کے کارناموں کی بھی تعریف کی،”مودی نے بھارت کے ہر گاؤں میں بجلی پہنچائی۔ یہ بہت بڑی بات ہے۔ 32کروڑ افرا د انٹرنیٹ سے منسلک ہیں۔ سات کروڑ لوگوں کو گیس سلنڈر دیا۔“انہوں نے مزید کہا،”آپ خوش قسمت ہیں کہ بھارت میں رہتے ہیں۔ آنے والے دنوں میں بھارت اور مضبوط ہوگا۔ بھارت کی جمہوریت پوری دنیا کے لیے مثال ہے۔“
وزیر اعظم مودی نے بھی صدر ٹرمپ کی تعریف کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کے دورے کو بھارت امریکا تعلقات میں ایک نیا باب قرار دیتے ہوئے کہا، ”ٹرمپ نے بھارت کے تئیں اپنے خصوصی پیار کا ہمیشہ اظہار کیا ہے۔ بھارت اور امریکا کے درمیان اعتماد مضبوط ہوا ہے۔ ٹرمپ نے بھارت کا وقار بڑھایا ہے۔ امریکا کی طرح ہی بھارت میں بھی تبدیلی کے لیے بے تابی ہے۔ ہماری 130کروڑ کی آبادی اس کے لیے کوشاں ہے۔ آج بھارت کی افواج جس ملک کے ساتھ سب سے زیادہ فوجی مشقیں کررہی ہیں وہ ملک امریکا ہے۔“
یوں تو صدر ٹرمپ کے اس دورے میں کسی بڑے اقتصادی اور دفاعی معاہدے کی امید بہت کم ہے تاکہ امریکی صدر نے کہا، ”کل ہمارے نمائندہ بھارتی سیکورٹی فورسز کے لیے جدید ترین فوجی ہیلی کاپٹروں اور دیگر آلات کے سلسلے میں تین ارب ڈالر کے سودے پر دستخط کریں گے۔“ ان کے بقول،”بھارت کے ساتھ ہم ایڈوانس ڈیفنس سسٹم کے شعبے میں تعاون کریں گے۔ ہم بھارت کو دفاعی آلات دیں گے، جس سے بھارت کی فوج مزید مضبوط ہوگی۔”
ٹرمپ اپنی اہلیہ اور امریکی حکام کے ساتھ آگرہ روانہ ہوگئے۔ جہاں وہ تاج محل کا دورہ کرنے کے بعد دہلی جائیں گے جہاں کل دونوں رہنما ایک دوسرے سے بات چیت کریں گے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے وفود بھی موجود ہوں گے۔