برمنگھم (اصل میڈیا ڈیسک) انگلینڈ نے تیسرے ون ڈے میں پاکستان کو 3 وکٹ سے شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کردیا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز کا آخری میچ برمنگھم میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے بابراعظم کی کیریئر بیسٹ اننگز کی بدولت انگلینڈ کے خلاف مقررہ 50 اوورز میں 331 رنز اسکور کیے جب کہ انگلینڈ نے مطلوبہ ہدف 7 وکٹ کے نقصان پر 48 اوورز میں پورا کرلیا۔
انگلینڈ کی جانب سے اوپننگ کرنے والے ڈیوڈ ملان کو حسن علی نے دوسرے ہی اوور میں کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس بھیج کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلوائی تاہم فل سالٹ اور زیک کرالے نے بالترتیب 37 اور 39 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ کپتان بین اسٹوکس نے بھی 32 رنز بنائے۔
جیمز ونس نے لیوس کریگری کے ساتھ ملکر ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔ اس دوران ونس نے شاندار سنچری بنانے کے بعد 102 رنز پر آؤٹ ہوئے جب کہ لیوس 77 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
قومی ٹیم کی جانب سے حارث رؤف نے 4، شاداب خان نے 2 اور حسن علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی جانب سے فخرزمان اور امام الحق نے اننگز کا آغاز کیا تاہم فخر ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہوئے اور صرف 6 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے تاہم امام الحق سست روی سے بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے وہ 56 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
ابتدائی دونوں میچوں میں ناکام رہنے والے کپتان بابراعظم نے اس بار ذمہ داری کا مظاہر کرتے ہوئے پہلے امام الحق اور پھر محمد رضوان کے ساتھ اہم شراکت قائم کی اس دوران وہ کیریئر کی 14ویں سنچری بنانے میں بھی کامیاب رہے۔ اس دوران محمد رضوان نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی۔
بابراعظم کیریئر کی بہترین اننگز کھیلتے ہوئے ایک روزہ کرکٹ میں اپنا سب سے بڑا اسکور بناڈالا۔ یہی نہیں قومی ٹیم کے کپتان نے 158 رنز بناکر انگلینڈ کے خلاف سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے والے کھلاڑی کا اعزاز بھی حاصل کرلیا۔ اس سے قبل امام الحق نے 2019 میں انگلینڈ کے خلاف 151 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
محمد رضوان 74 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے اور صہیب مقصود صرف 8 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ فہیم اشرف 10، حسن علی 4، شاداب خان کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوئے۔ انگلینڈ کی جانب سے بریڈن کرس نے 5 اور ثاقب محمود نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔