پاکستانی تجارت کو جولائی تا جنوری 13 ارب ڈالر کا خسارہ

Dollar

Dollar

کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی تجارت کا رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں خسارہ 17.96 فیصد کے سال بہ سال اضافے سے 13 ارب 13 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جس کی بڑی وجہ درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی معیشت کو توانائی کے سنگین بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے یورپی یونین کی جانب سے ملنے والے جی ایس پی پلس کے ثمرات بھی تجارت کو متوازن بنانے میں ناکام رہے بلکہ تجارت کا خسارہ بڑھ گیا۔ پاکستان بیورو شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2014 سے جنوری 2015 تک پاکستانی ایکسپورٹ 3.69 فیصد کمی سے 14 ارب 13 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک محدود رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات کی مالیت 14 ارب 67 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

زیرتبصرہ مدت کے دوران پاکستان میں27ارب26کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی مصنوعات درآمد کی گئیں جو جولائی تا جنوری 2014 میں 25ارب 80 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی درآمدات سے 5.65 فیصد زیادہ ہے، درآمدات میں نمایاں اضافے اور برآمدات میں کمی کے باعث تجارتی خسارہ گزشتہ مالی سال کے 11 ارب 13 کروڑ 10لاکھ سے بڑھ کر 13ارب13کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ اعدادشمار کے مطابق گزشتہ ماہ درآمدات میں 26 فیصد کمی سے جنوری کا تجارتی خسارہ سالانہ بنیادوں پر 1ارب7کروڑ 70لاکھ ڈالر کم ہو گیا۔

گزشتہ ماہ 25.96 فیصدکمی سے 3ارب 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی اشیا درآمد کی گئیں جبکہ جنوری 2014 میں درآمدات 4ارب 13 کروڑ 70لاکھ ڈالر رہی تھیں، اس دوران برآمدات 0.15 فیصد کے معمولی اضافے سے گزشتہ سال جنوری کی 2 ارب 6 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 2 ارب 6 کروڑ 40لاکھ ڈالر رہیں، اس طرح جنوری 2015 کی تجارت کا خسارہ 51.88 فیصد کی کمی سے 99کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک محدود ہوگیا جبکہ جنوری 2014 میں 2ارب7کروڑ 60لاکھ ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا تھا۔