اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اور ترکی دوستی کو لازوال بنانے کیلئے اسلام آباد آئے ترک وزیراعظم احمد داؤد اوگلو نے وزیراعظم نواز شریف سے ون آن ون ملاقات کی۔ دونوں وزرائے اعظم نے باہمی دلچسپی کے امور، تجارت کے فروغ، توانائی اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بھی باہمی تعلقات کے استحکام کا اعادہ کیا گیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ترکی اور پاکستان ایسے شراکت دار ہیں جو الگ نہیں ہو سکتے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے جبکہ مسئلہ کشمیر بھی حل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے پشاور حملے کے بعد ترکی کے غیر متزلزل ساتھ پر شکریہ بھی ادا کیا۔ احمد داؤد اوگلو نے بحیثیت وزیراعظم اپنے پہلے دورہ پاکستان کو باعث فخر قرار دیتے ہوئے دو طرفہ تعاون کے فروغ کا عزم دہرایا۔ انہوں نے متاثرین شمالی وزیرستان کیلئے دو کروڑ ڈالر امداد کا اعلان بھی کیا۔
اس سے پہلے وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان پہنچنے پر اپنے ترک ہم منصب کا پُرتپاک استقبال کیا۔ نواز شریف نے احمد داؤد اوگلو کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جس میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر خزانہ، اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، عبدالقادر بلوچ، نیول چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی۔