اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے لیے فریم ورک ایگریمنٹ پر دستخط کر دیے گئے، معاہدے پر وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر اور ترک وزیر معیشت مصطفی ایلیٹاس نے دستخط کیے، یہ فریم ورک ایگریمنٹ مستقبل میں پاکستان اور ترکی کے مابین آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات کی بنیاد بنے گا۔
فریم ورک ایگریمنٹ میں طے پایا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین مسقبل کے آزاد تجارتی معاہدے کے لیے اشیا اور سروسزکی تجارت، ملکیت حقوق دانش، مسابقتی پالیسیوں اور تجارتی تنازعات کے حل کے قواعد طے کرنے کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے، فریم ورک ایگریمنٹ دونوں ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدے کی طرف اہم پیش قدمی ہے۔
دونوں رہنماوں نے اس امرکا اظہار کیا کہ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات کا آغاز جلد از جلد کر دیا جائے گا اور معاہد ے کو جلد حتمی شکل دینے کے لیے دونوں ممالک کے تجارتی حکام مسلسل رابطے میں رہیں گے، پاکستان تمام حکومتی اور پرائیویٹ اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کے بعد پاک ترکی آزاد تجارتی معاہدے کے لیے تجاویز مرتب کرے گا۔ دونوں وزرا نے چھوٹی و درمیانے درجے کی صنعتوں کے ترک ادارے کے پاکستان میں دفتر کا افتتاح کیا جو ابھرتے ہوئے پاکستانی کاروباری افرادکو اقتصادی اور تکنیکی مشاورت فراہم کرے گا۔
قبل ازیں ملاقات کے دوران خرم دستگیر نے کہا کہ دنیا اس وقت تجارتی سفارتکاری کے دور سے گزر رہی ہے اور ملکوں کے تجارتی تعلقات کو دوسرے عوامل پر ترجیح دی جاتی ہے، عالمی تجارت کی بدولت دنیا میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور ترقی پذیر ممالک کے اقتصادی حالات بہتر ہو رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ تجارت میں اضافے کے لیے روایتی رکاوٹوں کو ختم کرنا ہو گا جس کے لیے دوطرفہ تجارتی معاہدے انتہائی ضروری اور اہم ہیں۔
ترک وزیر نے پاکستان میں کی گئی ترک سرمایہ کاری کی تفصیل پیش کی اور کہاکہ سرمایہ کاری کے بعد پاک تر ک تجارتی معاہدہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا ذریعہ بنے گا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی سمیت مسلم دنیا کو حلال فوڈ کے لیے پوری دنیا میں تسلیم کیے جانے والے اسٹینڈرڈ اپنانے ہوں گے تاکہ حلال فوڈکی تجارت میں مسلم ممالک کے حصے میں اضافہ ہو سکے۔ انھوں نے کہا کہ ترکی پاکستان میں توانائی، ہاؤسنگ، ٹرانسپورٹ، صفائی اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرے گا۔