اسلام آباد (جیوڈیسک) پٹرولیم و قدرتی وسائل کی وزارت کے پارلیمانی سیکرٹری شہزادی عمر زادی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا کہ ترکمانستان، پاکستان اور بھارت کے مابین گیس کی خرید و فروخت کے معاہدے جی ایس پی اے پر 2012ء میں دستخط ہوئے۔
گیس پائپ لائن فریم ورک معاہدہ (جی پی ایف اے) کے مطابق اے پی آئی پارٹیاں پائپ لائن کنسورشیم (ٹی اے پی آئی) لمیٹڈ بنانے پر رضامند ہوئیں۔
ہر رکن ملک ٹی اے پی آئی لمیٹڈ میں 5 تا 10 ملین امریکی ڈالر کی رقم سیڈ منی کے طور پر دے گا جبکہ تمام فریق پراجیکٹ کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک کو لین دین کے شیئر کے طور پر مقرر کرنے پر رضامند ہوئے۔
اس ضمن میں 19 اکتوبر 2013ء کو اے ڈی بی کے ساتھ ٹرانزیکشن ایڈوائزری سروسز معاہدہ طے پایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی سے ضروری منظوری حاصل کر لی ہے۔