اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ترکمانستان سے 1300 میگاواٹ بجلی کی خریداری کے لئے جلد فیصلہ ہونا چاہئے، دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت کا فروغ عوام کی فلاح کے لئے انتہائی اہم ہے۔
وہ جمعہ کو ایوان صدر میں ترکمانستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ راشد میری دوف کی قیادت میں ملنے والے وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں نے دو طرفہ گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کے لئے کنسورشیم بنانے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف سطحوں پر بزنس فورم قائم کرنے کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے طے کیا کہ توانائی، تجارت سائنس اور زراعت کے شعبوں میں دونوں ملک خصوصی ورکنگ گروپ بنائیں گے۔
ترکمانستان کے نائب وزیراعظم نے صدر ممنون حسین کو ترکمانستان کے دورے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ صدر ممنون حسنین نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور تجارتی و سرمایہ کاری تعاون کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے۔ 16 ملین ڈالر کا موجودہ دوطرفہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے درمیان حقیقی تجارتی صلاحیت سے ہم آہنگ نہیں دونوں ممالک کے درمیان مختلف سطحوں پر روابط سے پاک ترکمانستان شراکت داری کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
صدر نے کہا کہ پاکستان جمہوریہ ترکمانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور سیاسی، تجارتی اور اقتصادی روابط کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان ۔ ترکمانستان۔ افغانستان اور بھارت (تاپی) گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل، ترکمانستان سے بجلی کی درآمد اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دیگر منصوبہ جات کو ترجیح دیتے ہیں۔ ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میریدوف جو پاک ترکمانستان مشترکہ حکومتی کمیشن کے چوتھے اجلاس میں شرکت کے لئے یہاں موجود ہیں۔
دریں اثناء وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان سڑک‘ ہوائی رابطے اور تیل و گیس کی تلاش میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہو گیا ہے ترکمانستان گیس تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کیساتھ ریل اور روڈ لنک بھی قائم کریں گے۔ جمعہ کو پاک ترکمانستان حکومتی وزارتی کمیشن کا دو روزہ اجلاس ہوا جس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے شرکت کی۔
دو روزہ اجلاس کے بعد مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ پاک ترکمانستان وزارتی کمیشن اجلاس میں دونوں ممالک نے توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر غور کیا ہے کیونکہ توانائی پاکستان کی پہلی ترجیح ہے اس کے علاوہ ترکمانستان سے بجلی درآمد کرنے کا جائزہ لیا گیا ہے۔ گیس پائپ لائن‘ ریل اور روڈ لنک منصوبے کی لاگت ساڑھے تین ارب ڈالر سے سات ارب ڈالر تک ہو گی اور اسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔