لاہور (جیوڈیسک) پاکستان علماء کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مدرسہ انتظامیہ زیر تعلیم طلبہ کے مکمل کوائف اپنے پاس رکھیں۔ اساتذہ، معلمات اور ملازمین کے کوائف بھی ریکارڈ میں رکھے جائیں۔
غیر ملکی طالب علم یا استاد کو قانونی دستاویزات کے بغیر نہ رکھا جائے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانی طلبہ اور اساتذہ کے سلسلہ میں حکومت پاکستان کے جاری کردہ مہاجر کارڈ کو ہی قانونی دستاویز سمجھا جائے گا۔
مدرسہ کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے۔ مدرسہ میں آنے والے مہمانوں کی مکمل تحقیق کی جائے۔ کسی بھی قسم کا غیر قانونی اسلحہ مدرسہ اور مسجد میں موجود نہیں ہونا چاہیے۔
قانونی اسلحہ بھی مدرسہ انتظامیہ کی نگرانی میں ہونا چاہیے۔ مدرسہ انتظامیہ مقامی حکومتی انتظامیہ سے بھی رابطے میں رہے تاکہ کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔
علماء کونسل لائوڈ سپیکر کے ناجائز استعمال کو روکنے کے قانون پر عمل کو یقینی بنایا جائے جبکہ جمعہ کے عربی خطبہ اور مسنون اذان کے علاوہ لاوڈ سپیکر کا استعمال نہ کیا جائے۔