اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے خطے میں امن کے لئے چار نکات پیش کر دیئے، ان میں کشمیر کو غیرفوجی علاقہ قرار دینے ، طاقت استعمال نہ کرنے، سیز فائر معاہدے پر عمل اور سیاچن سے فوجیں واپس بلانے کی تجاویز شامل ہیں۔
جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے خطے میں امن کیلئے چار نکات بھی پیش کئے ، کہتے ہیں کشمیر کو غیر فوجی علاقہ قرار دیا۔
کسی بھی صورتحال میں طاقت استعمال نہ کی جائے ، انہوں نے سیز فائر معاہدے پر عمل اور ساچن سے غیرمشروط طور پر پاک بھارت فوجیں واپس بلانے کی تجویز بھی دی۔
بھارتی جارحیت کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا اولین ہمسایہ خطے میں امن نہیں چاہتا ، کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ امن کیلئے نئے اقدامات کی شروعات چاہتے ہیں ، بھارت دو ہزار تین کے جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کرے۔
نواز شریف نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے ، تنازع کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے ، عالمی ادارے کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہئے۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ، دونوں ممالک کو مل بیٹھ کر تنازعات کا حل تلاش کرنا چاہئے۔