کراچی (جیوڈیسک) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم نے کہا ہے کہ پاکستانی جامعات ڈگریاں بانٹ رہی ہیں لیکن تعلیم نہیں۔ پاکستان کو ہیر رانجھا اور سسی پنو جیسے کرداروں کی نہیں بلکہ بینظیر بھٹو جیسی روشن خیال سوچ رکھنے والوں کی ضرورت ہے۔ دادو میں بار کونسل سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ آج عدلیہ کی مضبوطی 2007 میں آنے والے وکلا کے انقلاب کا پھل ہے۔
آج میرٹ کا بول بالا ہے۔ اب ایک ہاری کا بیٹا بھی جج بن سکتا ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کوٹہ سسٹم کے بجائے اچھے تعلیمی ادارے دیے جائیں۔ ہماری یونیورسٹیاں ڈگریاں بانٹ رہی ہیں لیکن تعلیم نہیں۔ پاکستان کو ہیر رانجھا اور سسی پنو جیسے کرداروں کی نہیں بلکہ بینظیر بھٹو جیسے روشن خیال رکھنے والی سوچوں کی ضرورت ہے۔