واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز پاکستان پر ایک مرتبہ پھر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکہ کیلئے کچھ نہیں کرتا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان نے کئی برس تک القاعدہ کے لیڈر اُسامہ بن لاڈن کو پناہ دے رکھی تھی۔
صدر ٹرمپ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام جانتے تھے کہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد پاکستان میں فوجی اکادمی کے بالکل قریب میں رہ رہا تھا۔
صدر ٹرمپ نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لاڈن کے کمپاؤنڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اُس کمپاؤنڈ شاندار طریقے سے رہ رہا تھا۔
امریکی میرین کمانڈوز نے 2011 میں راتوں رات ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ایک خاص اپریشن کے دوران حملہ کر کے اسامہ بن لاڈن کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد اس کمپاؤنڈ کو مسمار کر دیا گیا تھا۔
اپنے انٹرویو میں اُنہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی امداد دیتے رہے ہیں جسے میں نے اب بند کر دیا ہے کیونکہ پاکستان ہمارے لئے کچھ نہیں کرتا ہے۔
درایں اثناء صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ افغانستان اور عراق میں تعینات امریکی فوجیوں سے ملنے کیلئے ان دونوں ملکوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ امریکہ میں روایتی طور پر صدر امریکی فوجیوں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے ان ملکوں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ لیکن صدر ٹرمپ نے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک ان دونوں ملکوں کا دورہ نہیں کیا ہے۔ اس بات پر امریکہ میں اُن کے مخالفین نے اُن پر شدید تنقید کی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اب آپ دیکھیں گے کہ میں ان دونوں ملکوں کا دورہ کروں گا اور اس دورے کی منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اس بارے میں اب سے پہلے کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔