کراچی (جیوڈیسک) تعلیم، سرمایہ کاری، آزادیِ صحافت، اور قانونی کی حکمرانی کے لحاظ سے پاکستان پیچھے رہ گیا، عالمی سطح پر مرتب کی گئی سالانہ تقابلی رپورٹ 2014 میں پاکستان کا نمبر نہ صرف مغربی ممالک سے بلکہ جنوبی مشرقی ایشیا کے ملکوں سے بھی بہت نیچے ہے۔
گلوبل انوویشن انڈیکس کا ساتواں سالانہ سروے پیش کردیا گیا، جو کورنل یونیورسٹی آسٹریلیا اور اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کی جانب سے تیار کیا جاتا ہے، سروے کے مطابق پاکستان مختلف شعبہ ہائے زندگی میں جنوبی مشرقی ایشیا کے نیپال، بنگلہ دیش اور بھوٹان جیسے چھوٹے ملکوں سے بھی کہیں پیچھے ہے۔
تعلیم کے شعبے کی بات کریں تو اس میں 142 ملکوں کا تقابل کیا گیا، جس میں پاکستان کا نمبر 141 واں ہے۔ پاکستان کو تعلیم جیسے اہم شعبے میں صرف10.7 نمبر دیے گئے، جبکہ چین اس فہرست میں اول نمبر پر رہا۔سیاسی ماحول کے لحاظ سے 143 ملکوں میں، ایک مرتبہ پھر پاکستان کا نام فہرست میں 141ویں نمبر پر نظر آیا اور اس کو صرف22.8 اسکور دیا گیا۔
صرف سوڈان اور یمن پاکستان سے نیچے ہیں۔قانون کی حکمرانی کے ضمن میں کرائے گئے جائزے میں پاکستان کا نمبر 143 ملکوں کی فہرست میں 122 ویں نمبر پر رہا۔ اس اعتبار سے پاکستان کو صرف 22 نمبر دیے گئے۔
بزنس کے ماحول کے اعتبار سے پاکستان کا نمبر بھارت سے بہتر رہا اور اس شعبے میں پاکستان53.9ا سکور کے ساتھ 107 ویں نمبر پر رہا۔ بھارت کو اس فہرست میں 47 سکور دے کر 128ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔