اسلام آباد : سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حامد رضا نے کہا ہے کہ پاکستان میں دولت بذریعہ سیاست اور سیاست بذریعہ دولت کا فارمولہ چلتا ہے۔ اشرافیہ بدمعاشیہ بن چکی ہے۔ موجودہ جعلی جمہوریت جمہور سے لاتعلق ہو چکی ہے۔
دھرنے عوام کی نظام سے مایوسی اور حکمرانوں سے بیزاری کی علامت ہیں۔ افغانستان کے نئے حکمران پاکستانی مفرور دہشت گرد گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کریں اور افغانستان سے پاکستانی سکیورٹی فورسز پر حملے بند کروائیں۔
قوم چوری ہونے والی بجلی کا بل بھی ادا کرنے پر مجبور ہے۔ شریف برادران خود جمہوریت کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ حکمران نفرت کی علامت بن چکے ہیں۔ قاتل اور ظالم حکمرانوں کے گھر جانے کا وقت آ گیا ہے۔ کروڑوں انسانوں کے ذہنوں میں انقلاب اور تبدیلی آ چکی ہے۔
بجلی کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ عوامی شعور کی بیداری وی آئی پی کلچر کے دلدادہ حکمرانوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ جعلی حکمرانوں کو عوام کی نہیں اپنے اقتدار کی فکر ہے۔
حکمرانوں کی نااہلی اور آبی ذخائر تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے دریائوں کا پانی رحمت کی بجائے زحمت بن چکا ہے۔ تمام سیاسی قیادت انتخابات میں دھاندلی پر متفق ہے تو پھر دھاندلی زدہ حکومت کی حمایت کا کیا جواز ہے۔ مردم شماری اور بلدیاتی الیکشن نہ کروانا آئین سے انحراف ہے۔ حکومتی وزراء چوری کھانے والے مجنوں ہیں۔ اقتدار عوام کے معاشی قتل عام کا لائسنس نہیں ہوتا۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ حکمران اپنا وقار اور اعتبار کھو چکے ہیں۔ سیاستدان الیکشن میں کروڑوں لگا کر اربوں کماتے ہیں۔ موجودہ انتخابی، سیاسی، معاشی اور عدالتی نظام فرسودہ اور ناکارہ ہو چکا ہے۔
بیروزگاری نے پورے سماج کو عدم تحفظ کے احساس میں مبتلا کر رکھا ہے۔ پاکستان میں ہر سال 15 لاکھ نوجوان روزگار کی تلاش میں بیرونی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ انقلاب کے بعد ایوان صدر اور وزیراعظم ہائوسز میں آئی ٹی یونیورسٹیاں بنیں گی۔ دھرنے کے شرکاء کروڑوں محروم اور مظلوم پاکستانیوں کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ پورا پاکستان ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان پر نچھاور ہو گیا ہے۔ نوجوان نسل کرپٹ نظام سے بغاوت کر چکی ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کسی عوامی مسئلے پر بات نہیں ہوئی۔ حقیقی جمہوریت آئے گی تو پٹوار اور پولیس کا قبلہ درست ہو گا۔