کراچی (جیوڈیسک) سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ عالمی کپ میں زمبابوے کے خلاف کامیابی امید افزا ہے، ہار جاتے تو بہت بد نامی ہوتی، اگلے میچزمیں جیت کا تسلسل برقرار رکھ کر کوارٹر فائنل میں رسائی کو ممکن بنانا ہوگا، یہ کامیابی بولرز محمد عرفان اور وہاب ریاض کے مرہون منت رہی۔
انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹ میں بھارت اور ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست کے بعد تیسرے میچ میں فتح کی ضرورت تھی، اس میچ میں انفرادی کارکردگی سامنے آگئی،کپتان مصباح الحق نے ایک مرتبہ پھر ذمے دارانہ انداز میں اپنی بیٹنگ سے پاکستان کو مشکلات سے نکالا، 3.5 اوورز میں محض 4 رنز پر 2 وکٹیں گر جانے کے بعد وہ کریز پر جمے رہے اور اسکور کو مستحکم کیا جبکہ وہاب ریاض نے مناسبت سے بیٹنگ کرتے ہوئے 46 گیندوں پر ناقابل شکست 54 رنز جوڑ کر کلیدی کردار ادا کیا، پرفارمنس نہ دے سکنے والے کھلاڑیوں کو اگلے میچوں میں خود کو منوانا ہو گا، احمد شہزاد محنت کرے تو اچھا پرفارم کر سکتا ہے۔
عمر اکمل کو وکٹ کیپنگ میں مزید پختگی لانا ہوگی جبکہ شاہد آفریدی کو اپنی فارم ثابت کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان نے وکٹ کے حساب سے مناسب اسکور کیا، تاہم آخری 10 اوورز میں بننے والے 73 رنز کی بدولت پاکستان میچ میں آیا، محمد عرفان اور وہاب ریاض نے عمدہ بولنگ کرکے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کیاجس کی بدولت تیسرے میچ کے بعد 2 پوائنٹس مل ہی گئے، اس فتح سے کھلاڑیوں کا اعتماد بحال ہوگا، قوم بھی ان کو سپورٹ کرے۔
ایک سوال کے جواب میں راشد لطیف نے کہا کہ اب پاکستان کو ایونٹ میں موجود رہنے کیلیے بھر پور محنت کی ضرورت ہے، اس حوالے سے ٹاپ آرڈر پر ذمے داری عائد ہوگی، امید ہے کہ ہماری ٹیم بدھ کو نیپیئر میں متحدہ عرب امارات کے خلاف زیادہ حوصلہ اور لگن و جستجو کے ساتھ میدان میں اترے گے جو پاکستان کیلیے سودمند رہے گا۔