کراچی (جیوڈیسک) روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں غیر معمولی تیزی کا رجحان ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتیں گزشتہ 7 سال کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئیں ہیں جس کے باعث کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں ریکارڈ 1 ہزار 100 روپے فی من اضافے کے ساتھ گزشتہ 7 سال کی بلند ترین سطح 7 ہزار روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں مزید تیزی کا رجحان سامنے آئے گا۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت ،امریکا اور چین میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کے رجحان، چین کی جانب سے پاکستان سے عرصہ دراز بعد بھرپور سوتی دھاگے کی خرید شروع ہونے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمتوں میں بڑھتے ہوئے تیزی کے رجحان کے باعث پاکستان میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کار جحان سامنے آیا ہے جس کے باعث پھٹی کی قیمتیں بھی ریکارڈ تیزی کے ساتھ 3ہزار 500 روپے سے 3 ہزار 600 روپے فی 40کلو گرام تک پہنچ گئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے درآمدی دھاگے پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کے باعث روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں مزید تیزی کا رجحان متوقع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ رواں سال پھٹی کی قیمتوں میں غیر معمولی متوقع اضافے کے باعث بہترین زرعی مداخل استعمال کریں تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار بہتر ہونے سے ان کی فی ایکڑ آمدنی میں خاطر خواہ اضافے کے ساتھ ساتھ ملکی زرعی معیشت بھی مضبوط ہو سکے۔