اسلامی جمہوریہ پاکستان دنیا کے تمام ممالک مین صف اول ہے جس کے نگہبان اور عسکری ادارے صف اول پر ہیں ، کیونکہ ہمارے نگہان اور عسکرے ادارے اپنی قوم اور ریاست کی حفاظت و سلامتی کیلئے انتہائی ذہین، قابل، جرات و شجاعت، بہادری اور ایمان کی بھرپور دولت سے مالا مال ہیں، دنیا بھر کی تمام خفیہ ایجنسیاں تسلیم کرتی ہیں کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی تمام ایجنسیوں پر حاوی ہیں اور پاکستانی کی تینوں افواج پاک فضائیہ، پاک آرمی اور پاک نیوی اپنی جدیدیت ٹیکنالوجی سے جہاں مزین ہیں وہیں بے پناہ جذبہ جہاد سے مالا مال ہیں، تاریخ نے ایک بار پھر اپنے آپ کو تحریر کے پردے سے جھانکا، یہ وہ وقت تھا جب ریٹائرڈ جنرل ضیاالحق کو ان کے دور اقتدار میں ایک بزرگ نے آگاہ کیا کہ بھارت اور اسرائیل مشترکہ پاکستان کے ایٹمی پلان کو تباہ کرنے کیلئے آدھی رات کو حملہ کرنے والے ہیں، جنرل ضیا الحق نے صرف چار گھنٹوں میں بھارت اور اسرائیل کے مذموم مقاصد کو ناکام بنادیا جس پر دونوں دنیا بھر میں ذلیل ہوئے اس موقع پر پاکستان نے خبردار کیا کہ آئندہ ایسی کوشش کی گئی تو پاکستان نہ صرف بھارت کو بلکہ اسرائیل کو صفہ ہستی سے مٹادیں گے۔۔۔۔۔۔
معزز قارئین!!ایک بار پھر بھارت اور اسرائیل نے اسی سال ستائیس اور اٹھائیس فروری دو ہزار انیس کی شب کو ایک بار پھر اپنے غلیظ مقاصد کو پورا کرنے کیلئے پاکستان پر حملہ کیا اس بار پہلے سے زیادہ دنیا بھر میں ذلت اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان کے خفیہ ایجنسیوں نے بروقت اطلاع دیتے ہوئے عسکری اداروں کو با خبر کیا کہ بھارت اپنے غلیظ مقاصد کو پورا کرنے جارہا ہے ، تحمل و صبر کے ساتھ پاکستان نے جس طرح بھارت کے مگ اکیس کو تباہ کیا ایک پائلٹ کو جہنم رسید کیا دوسرے کو گرفتار کرکے امن اور انسانیت کے تقاضے کے تحت ایک روز بعد ہی واپس کردیا جس سے دنیا بھر میں پاکستان کی عزت اور وقار بلند ہوا، امریکی سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک نے واضع بیان دیا کہ پاکستان نے بھارت کو شکست دیدی، پاکستان کے عسکری اور عدلیہ کے اداروں کے علاوہ سابقہ جمہوری حکومتوں نے ہمیشہ ملک دشمنوں کیساتھ دوستیاں نبھائیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ اللہ نے قرآن پاک میں واضع اعلان کیا ہوا ہے کہ کافر ہر گز تمہارے دوست نہیں ہوسکتے ، ہمارے کچھ غلام ذہن کے مالک ایسی سیاستدان، بیوروکریٹس اورنام نہاد مذہبی سیاسی جماعتیں ہیں جنہوں نے منافقت کا رویہ ہمیشہ قائم رکھا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اب ایسی جمہوری حکومت آئی ہے جو دین اسلام اور نظام اسلام پر مکمل نہ صرف یقین رکھتی ہے بلکہ پاکستان کو مدینہ ثانی کہلانے میں فخر محسوس کرتی ہے۔
ہمارے نگہبان اور ہمارے عسکری اداروں کی بڑی کاوشیں شامل ہیں جنھوں نے دہشت گردی کے خلاف کئی سالوں پر محیط جہاد کرکے پاکستان کو ایک ایک پر امن ریاست بنایا، بھارت اور اسرائیل نے افغانستان اور ایران کے تعاون سے پاکستان میں سابقہ سالوں میں بے پناہ بم دھماکے، خود کش حملے، دہشت گردیاں عروج پر فائز تھیں اس کی سب سے بڑی وجہ ہماری جمہوری حکومتوں کی سہولت کاریاں شامل تھیں، وقت اور تاریخ سب کو بے نقاب اور بر ہنہ کرکے رکھے گی کافی حد تک پاکستانی عوام اپنے سیاسی لیڈروں کے منافق چہروں سے واقف ہوچکی ہیں، مولانا فضل الرحمٰن، میاں نواز شریف، آصف علی زرداری، اسفند یار ولی، محمود اچکزئی اور الطاف حسین کی سیاسی بصیرت اور پاکستان دشمنی ، پاکستان کینہ پروی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی، بحرکیف پاکستان اب بہتری کی جانب گامزن ہے اور بدمعاشیاں اپنے منطقی انجام تک پہنچ رہی ہیں ،عوامی احتساب اور ریاستی احتساب سے ہرگز ہرگز نہیں بچ سکتیں۔۔۔۔
معزز قارئین!! روس کے ٹوٹنے کے بعد جب روسی انٹیلیجنس کے کرنل ڈین سے پوچھا گیا کہ اتنا مظبوط ہونے کے باجود روس آخر کیسے ٹوٹ گیا کرنل ڈین نے جو کہا وہ تاریخ کا حصہ بن گیا۔ کرنل ڈین کی باتوں کا خلاصہ کچھ اس طرح سے تھا۔۔۔ کوئی ملک اس وقت تک نہیں ٹوٹ سکتا جب تک اس کے ادارے تباہ ، بیوروکریٹ کرپٹ ، نظریات کھوکھلے ، حکمران خود غرض ، اور فوج کمزور نا کر دی جائیں فوج کسی ملک کے دفاع کی آخری امید ہوتی ہے اور فوج اس وقت تک شکست نہیں کھاتی جب تک اس کی قوم شکست تسلیم نہیں کر جاتی قوم اس وقت تک شکست تسلیم نہیں کرتی جب تک اس کے نظریات کمزور نہیں کر دیئے جاتے نظریات اس وقت تک کمزور نہیں ہوتے جب تک کسی قوم کے ادارے تباہ نا کردیئے جائیں ادارے تباہ اس وقت تک نہیں ہوتے جب تک اس ملک کو چلانے والے بیوروکریٹ کرپٹ نا کردیئے جائیںاور یہ سارا کام تب ہوتا ہے جب ایک خود غرض حکمران کسی ملک پر مسلط نا کر دیا جائے ، جب یہ سارے کام ہوجائیں تو پھر آخری کام اس ملک کی فوج کو کمزور کرنا ہوتا ہے اور اگر فوج کمزور ہوجائے تو پھر ہفتوں مہینوں کے اندر اندر ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا جاتا ہے،کرنل ڈین نے کہا کہ میں بطور انٹیلیجنس ایجنسی کا افیسر ہوتے ہوئے یہ بات تسلیم کرتا ہوں کہ ہماری قوم افغان جنگ کے دوران ہمارا ساتھ چھوڑ گئی تھی ہمارے بیوروکریٹ قوم کی امیدیں پوری کرنے کی بجائے اپنی جیبیں بڑھنا شروع ہوگئے تھے۔
ہمارے ادارے ایک سازش کے تحت تباہ کردئيے گے اور یہ سب کچھ ہمارے حکمرانوں کی سرپرستی میں ہوا ہم نے افغان جنگ کے دوسرے سال ہی اپنی حکومت کو بتا دیا تھا کہ ہم یہ جنگ اتنی آسانی سے نہیں جیت سکتے وجہ یہ ہے کہ اگر افغانی مجاہدین کے ایک دن میں ہزار جنگجو بھی مر جاتے تو پھر بھی ان کے حوصلوں میں پستی نہیں آتی تھی مگر دوسری طرف اگر روس کے پچاس فوجی بھی ہلاک ہوجاتے تو یہاں مظاہرے شروع ہوجاتے تھے فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کی جاتی تھی تو پھر فوج ان حالات میں کیسے لڑسکتی تھی جب اداروں کی تباہی کی وجہ سے تنخواہیں نا مل رہی ہوں جب قوم ہی اپنی فوج کی مخالفت کر رہی ہو تو پھر قوم کی مدد کے بغیر فوج کب تک لڑتی ؟ان سب حالات کی وجہ سے روس کا ٹوٹنا لازمی ہوچکا تھا چاہیے آپ اسے پاکستانی آئی ایس آئی کی کامیابی کہیں یا امریکن سی آئی اے کی مگر سچ یہی ہے کہ روس کو توڑنے میں اصل کردار روسی اداروں اور روسی عوام کا تھایہ کرنل ڈین کے خیالات تھے جو سویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد مختلف اخباروں میں شائع ہوئے۔ کہا جاتا ہے روس کا موجودہ صدر ولادی میر پیوٹن بھی انہی خیالات سے متاثر ہوکر سیاست میں آیا پیوٹن افغان روس جنگ کے دوران روسی انٹیلیجنس ایجنسی ” کے جی بی ” کا ایجنٹ تھا جو بعد میں سیاست میں آیا۔۔۔یہ ساری باتیں بتانے کا مقصد صرف ایک ہے کہ آپ پاکستان کے ماضی پر نظر دوڑائیں کس طرح سازش کے تحت ہمارے ادارے تباہ کیے گئے مشرف دور میں ایک ارب سالانہ منافع کما کر دینے والی سٹیل مل اچانک زرداری دور میں گھاٹے میں چلی گئی اور پھر اسے وہ نواز شریف بھی جان بوجھ کر ٹھیک نا کرسکا جس کی اپنی اسٹیل ملیں اربوں روپیہ منافع کما رہی تھی جب ایک ہی وقت میں شاہد خاقان کی ذاتی ائیر بلیو منافع کمائے مگر شاہد خاقان کے وزیراعظم ہونے کے باوجود بھی پاکستان کی پی آئی اے گھاٹے میں جائے تو سمجھ لیجئے ادارے تباہ کیسے کیے جاتے ہیں۔
س طرح بیوروکریٹ کو کرپٹ کیا گیا پاکستانی قوم کے نظریات کو بدلنے کے لیے بیکن ہاؤس اور ایجوکیٹر جیسے اینٹی پاکستان اداروں کو کھلی چھٹی دی گئی،پاکستان کے خلاف وہ سارے کام ہوچکے تھے جو کسی ملک کو تباہ کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں دشمن صرف ایک کام نہیں کرسکا اور وہ تھا پاکستانی قوم کو اپنی فوج کے خلاف کھڑے کر دینا ،یہ سچ ہے کہ دہشتگردی کی خونی لڑائی میں فوج بڑی بے جگری کے ساتھ لڑی ہے مگر یہ بھی تو سچ ہے قوم اس جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ۔آپ چاہئیے لاکھ اختلافات کریں مگر حقیقت یہی ہے کہ پاکستان کی دونوں بڑی سرحدوں کے دونوں جانب خونی درندے آپ کو نوچنے کے لیے تیار کھڑے ہیں ان خونی درندوں کے راستے میں صرف ایک دیوار حائل ہے اور وہ ہے آپ کی فوج ۔خدارا اس دیوار کو گرنے مت دینا یہ دیوار صرف آپ کی دعاؤں اور جذبوں سے کھڑی ہے خدانخواستہ اگر یہ دیوار گر گئی تو یہ خونی بھیڑیے آپ کی آنتوں تک کو نوچ ڈالیں گے اپنی فوج کی قدر کرو، بھارتی خفیہ ایجنسی (را)، اسرائیلی خفیہ ایجنسی (موساد)، امریکی خفیہ ایجنسی (سی آئی اے )، برطانوی خفیہ ایجنسی (ایم سیکس) ، ایرانی خفیہ ایجنسی (مواز)، افغانستان خفیہ ایجنسی (این ڈی ایس)یہ تمام خفیہ ایجنسیاں پاکستانی دشمنی میں کسی حد تک جاسکتی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی تن تنہا دنیا کی بڑی چھ خفیہ ایجنسیوں سے مقابلہ کررہی ہے اور الحمدللہ ان پر سبقت حاصل کی ہوئی ہے، ہر سچا پاکستانی اپنی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور افواج پاکستان کی سلامتی و کامرانی کیلئے نہ صرف دعا گو ہیں بلکہ اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تڑپتے ہیں ،یہی پاکستانی وں کی تڑپ دشمن کے حوصلے پست کردیتی ہے، اللہ پاکستان کو دشمن کے ناپاک عزائم سے تا قیامت محفوظ رکھے آمین ثما آمین ۔۔۔ پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد، پاک فوج زندہ باد، پاک آئی ایس آئی پائندہ باد ۔۔۔!!