اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق ڈاکٹر طاہرالقادری کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے ہیں کہ پاکستانی وہ ہوتا ہے جو دنیا میں بطور پاکستانی شناخت کرائے۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے حق دعوی ، قانونی جوازاور دہری شہریت پر اپنا جامع جواب سپریم کورٹ میں داخل کرادیا۔سپریم کورٹ نے ڈاکٹر طاہر القادری کی طرف سے جمع کرائے گئے جواب کا جائزہ لیا۔
جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ آپ نے کینیڈا کی شہریت کے لیے دی گئی درخواست منسلک نہیں کی۔ سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمدکینیڈا میں اٹھائے گئے حلف کی کاپی بھی منسلک نہیں کی گئی، اس پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے جواب دیا کہ میرا حلف اس مقدمے میں سوال نہیں ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے کہ جو کچھ کہیں گے وہ بتانا آئینی ذمے داری ہے،آپ عام آدمی نہیں، شیخ الاسلام ہیں،آپ 90 ممالک میں دینی تعلیم دینے جاتے ہیں،آپ نے حلف اٹھایا ہے کہ ملکہ الزبتھ کے وفا دار رہیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جب آپ باہر سفر کرتے ہیں تو بطور کینیڈین شہری کرتے ہیں، آپ صرف پاکستان آنے کے لیے پاکستانی پاسپورٹ استعمال کرتے ہیں، پاکستانی وہ ہوتاہے جودنیاکے کسی بھی خطے میں اپنی شناخت بطور پاکستانی کرائے، وہ دنیا کے کسی کونے یا نارتھ پول پر بھی بطور پاکستانی کھڑا ہو، آپ نے دوسرے ملک سے وفاداری کا حلف لیا، آپ نے ملکہ الزبتھ دوئم اور اس کے جانشینوں سے وفاداری کا حلف اٹھایاہے۔تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری خود دلائل دے رہے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ درخواست کی سماعت کررہا ہے۔