پشاور (جیوڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج اسٹروک کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ خون کی ترسیل رکنا اور دماغ کی شریان پھٹنا اس مرض کی بنیادی وجوہات ہیں۔ فالج کا حملہ عام طور پر شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہونے اور جسم کو خون کی ترسیل رک جانے کے باعث ہوتا ہے۔
مریض کے دماغ کی شریان پھٹنے سے بھی فالج کا حملہ ہوسکتا ہے۔ ایسے مریضوں میں دماغ کے اندر خون جم جاتا ہے۔ جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ فالج کی ابتدائی علامات میں مسلسل سر درد، زبان کا عارضی طور پر غیرمتحرک ہوجانا، ٹانگ، بازو کا کمزور ہو جانا یا انہیں جھٹکے لگنا شامل ہیں۔
جھٹکے لگنے کے کچھ ہی دیر کے بعد مریض بے ہوش بھی ہوسکتا ہے۔ طبی ماہرین فالج کے مریضوں کو معمول کے علاج کے علاوہ باقاعدگی سے ورزش اور بہتر طرز زندگی اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں، تاکہ مزید پیچیدگیوں سے بچا جاسکے۔ پاکستان میں معذور ہونے والوں کی اکثریت فالج سے متاثرہ افراد پر مشتمل ہے۔
ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر دس سیکنڈ میں ایک فرد اسڑوک کا شکار ہوتا ہے۔ اس بیماری کا شکار ہونے والے تقریباً چالیس فیصدافراد تین ماہ کے اندر موت کے منہ میں جاتے ہیں۔ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ ورزش کرنا ممکن نہ بھی ہو۔ تو سادہ خوراک ، چکنائی اور نمک کے کم استعمال کے ذریعے اسٹروک جیسے مہلک مرض سے بچا جا سکتا ہے۔