اسلام آباد (جیوڈیسک) ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے واضح کیا کہ پاکستان یمن جنگ کا حصہ نہیں تاہم پاکستان نے سعودی عرب کے دفاع کا عزم کیا ہے اور پارلیمنٹ میں حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے حکومت پاکستان کے موقف کی تائید کی گئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کیلئے سعودی عرب سے رابطے میں ہیں۔ یمن میں حکومت کیخلاف برسرپیکار غیرریاستی عناصر کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ یمن میں پھنسے پاکستانیوں میں سے زیادہ تر کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان یمن بحران سے پہلے کا طے شدہ تھا انکے دورے کے دوران خطے کی صورتحال یمن ، افغانستان اور ایرانی سیکورٹی گارڈز کی ہلاکت کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ کسی نے پاکستان کی سرحد پار کر کے ایران میں کارروائی کی ہے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ چین کے صدر ژی جنگ پنگ رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے تاہم ابھی ان کے دورہ کی تاریخوں کا طے ہونا باقی ہے۔