ڈھاکا (جیوڈیسک) چیف کنسلٹنٹ ظہیر عباس نے کہا ہے کہ پاکستانی بیٹسمین اچھے اور باصلاحیت ہیں لیکن ورلڈ کلاس نہیں، اس کیلیے مستقل مزاجی سے رنز کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ فتح اﷲ میں بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں اپنا وسیع تجربہ بیٹسمینوں میں منتقل کرنا چاہتا ہوں لیکن یہ کام اتنا آسان نہیں اور نہ ہی فوری طور پر ہوسکتا ہے۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں سنچریوں کی سنچری مکمل کرنے والے سابق اسٹار نے کہاکہ ہماری بیٹنگ خامیوں کی تاریخ بہت پرانی ہے جو راتوں رات ٹھیک نہیں ہوسکتی لیکن میں جس طرح کام کر رہا ہوں اسے دیکھتے ہوئے یقین ہے کہ پاکستان کو دنیا کی بہترین بیٹنگ لائن بنا دوں گا، البتہ اس میں وقت لگے گا۔ ظہیر عباس نے کہا کہ ٹورز پر بیٹسمینوں کی تکنیک مکمل طور پر ٹھیک ہونا ممکن نہیں، اس کے لیے تربیتی کیمپ درکار ہوتے ہیں، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد کیمپ میں یہ خامیاں دور کی جائیں گی۔