لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستانی بیٹنگ کوچ یونس خان ماؤنٹ مانگونئی ٹیسٹ میں شراکتوں کی کمی سے نالاں ہیں،البتہ فہیم اشرف کی پْر اعتماد بیٹنگ نے ان کا دل جیت لیا۔
میڈیا سے گفتگومیں یونس خان نے کہاکہ کھیل کے دوسرے روز شان مسعود کا آؤٹ ہونا پاکستان ٹیم کی بدقسمتی رہی، تیسرے دن اگر دونوں سیٹ بیٹسمین کھیل رہے ہوتے تو بہت فائدہ ہوتا،پارٹنر شپ سے دوسری ٹیم پر دباؤآ جاتا ہے، مگر ہماری اننگز میں ایک ہی بڑی شراکت بن سکی،امید ہے کہ دوسری اننگز میں ٹاپ آرڈر بیٹنگ بھی بہترکارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ فہیم اشرف کی جانب سے آل راؤنڈر کا کردار ادا کرنا خوش آئند ہے، امید ہے کہ وہ عمدہ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں گے، پاکستان ٹیم کو اپنے تمام میچ ایشیائی کنڈیشنز میں نہیں کھیلنا، بیرون ملک فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کی ضرورت پڑتی ہے، اسی لیے بولنگ کوچ وقار یونس نے فہیم اشرف کی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھا۔ سابق کپتان کا خیال تھا کہ آل راؤنڈر عبدالرزاق کی طرح پاکستان کیلیے پرفارم کرسکتے ہیں، فہیم اشرف نے بولنگ کے ساتھ بیٹنگ میں بھی بہت محنت کی جس کا پھل ملنا شروع ہوگیا ہے،انھوں نے کہا کہ ٹاپ آرڈر نے کریز پر وقت ضرور گزارا مگر مومینٹم بننے سے قبل ہی وکٹیں گرنا شروع ہوگئیں، فہیم اشرف کے لیے اسٹیج تیار تھا، جب وہ کریز پر پہنچے تو50 اوورز ہو چکے تھے، ٹاپ آرڈر میں ایک اچھی پارٹنر شپ ہو جاتی تو صورتحال مختلف ہوتی۔
انھوں نے کہا کہ محمد رضوان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے،وکٹ کیپر بیٹسمین انگلینڈ میں بھی اچھا کھیلے،ان کی ماؤنٹ مانگونئی ٹیسٹ میں اننگز بالکل مختلف تھی، وہ ایک پختہ کار اور سینئر کھلاڑی کے روپ میں نظر آ رہے ہیں، اسی طرح کھیلتے رہے تو پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا، کپتان کی اپنی کارکردگی بہت اہمیت رکھتی ہے، ذاتی پرفارمنس اچھی ہو تو فیلڈ میں فیصلے بھی بہتر ہوتے ہیں۔