تحریر: محمد ریاض پرنس جنرل راحیل شریف 16 جون 1956ء میں پاکستانی فوج کے سپہ سالار میجر محمد شریف کے گھر کوئٹہ میں پیدا ہو ئے ۔ان کا آبائی تعلق گجرات کے علاقے کنجا سے ہے۔ان کے والد محترم محمد شریف بطور میجر ریٹائرڈ ہوئے ۔وہ 1971 ء کی جنگ کے ہیرو میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کے بھائی ہیں ۔میجر عزیز بھٹی شہید نشان حیدر جنرل راحیل شریف کے ماموں ہیں۔جنرل راحیل شریف نیک جرات مندبے باک پاکستانی سپہ سالار ہیں۔ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے ۔انہوں نے اپنی تعلیم گورنمنٹ کالج لاہور سے حاصل کی ۔گریجویشن کے بعد انہو ں نے فرنیٹر فورس رجمنٹ کے 6بٹالین میں 1976ء میں کمیشن حاصل کیا ۔اور ترقی کی سیڑھیاں چڑھتے گئے۔ابتداء میں انہوں نے گلگت میں انفینٹری بریگیڈمیں خدمات سرانجام دیں ۔انہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی میں بطور ایڈجوٹینٹ فرائض سرانجام دیے۔بعدازاں انہیں جنرل پرویز مشرف نے ترقی دے کر لاہور میں 11 ویں انفینٹری بریگیڈز کی کمان سونپ دی ۔
جب جنرل راحیل بریگیڈئر بنے تو انہوں نے دو انفینٹری بریگیڈ ز کی کمان سنبھالی۔جنرل راحیل شریف انفینٹری ڈویژن میں جنرل آفیسر کمانڈو اور پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کمانڈنٹ رہے ۔اور اپنی ڈیوٹی احسن طریقہ سے سر انجام دیتے رہے ۔اس کے بعد آپ کو لیفٹیننٹ جنرل بنا دیاگیا۔ لیفٹیننٹ جنرل بننے کے بعد وہ دو سال تک کور کمانڈز رہے اور پھر انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایولوایشن مقرر ہوئے ۔جہاں انہوں نے پاک فوج میں ٹریننگ کے امور سر انجام دیے ۔آخر کارپاکستان مسلم لیگ ن کی قائدانہ حکومت نے جنرل راحیل شریف کو 27نومبر 2013ء کو پاکستان مسلح افواج کا 15سرابراہ مقرر کر دیا۔
Pakistan Armed Forces
جب جنرل راحیل شریف کو پاکستان مسلح افواج کا سربراہ مقرر کیا گیا تو اس وقت پاکستان بہت سے مسائل سے دو چار تھا۔ پاکستان میں سکیورٹی کا بہت بڑا ایشو کھڑا ہو اتھا۔ہر طرف دہشت گردی کی لہر دیکھائی دے رہی تھی ۔ امن کے دشمن پاکستان کو لاوارث سمجھ کر اس پر وار سے وار کیے جا رہے تھے۔کبھی مسجدوں میں نمازیوں کو شہید کیا جارہا تھا تو کہیں معصوم بچوں کو سکولوں اور کالجوں میں شہید کیا جا رہا تھا۔ ایئر پورٹ ،ریلوے اسٹیشن ،مسجدیں ،تعلیمی ادارے یہاں تک کہ پاکستانی گھروں میں بھی محفوظ نہ تھے ۔پاکستان دہشت گردی جیسے ناسور کے جال میں پھس چکا تھا۔
جنرل راحیل شریف ایک محب وطن پاکستانی ہیں اس کی رگوں میں شہیدوں کا خون شامل ہے۔نہ تو اس کو کسی آندھی اور طوفان سے ڈر لگتا ہے اور نہ ہی وہ کسی دشمن کی گولی سے ڈرنے والے ہیں ۔ارادے جن کے پختہ ہوں ،نظر جن کی خدا پر پر ہو ۔۔۔وہ طلاطم خیز موجوں سے کبھی گھبرایا نہیں کرتے ۔جنرل شریف نے آتے ہی اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے سارے ملک میں امن پیدا کرنے کے لئے کوششیں تیز کر دیں ۔اور آل کورکمانڈر کانفرنس کرتے ہوئے سب کو اعتماد میں لیتے ہوئے دشمنوں اور دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا۔دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے حکومت اور عوام نے پاک فوج کا پھر پور ساتھ دیا۔
Waziristan operation
جنرل راحیل شریف کی قائدانہ صلاحیتوں سے چند ہی دنوں میں دہشت گردوں کا خاتمہ ہونا شروع ہو گیا۔آپ نے بلوچستان ،کراچی آپریشن ،خیبر آپریشن ،اور وزیر ستان آپریشن کی منظوردے دی۔ آپ نے دہشت گردوں کا قلعہ قمع کرنے کے کئے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے وزیر ستان میں کھل کر دہشت گرووں اور امن کے دشمنوں کے خلاف بھر پور کاروائیاں کی ۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں دہشت گر د مارے گے۔ اسی طرح کراچی ،خیبر بلوچستان میں بھی آپ نے امن کے دشمنوں کے خلاف خلاف بڑھ چڑھ کر کاروائی کی اور دشمنوں کو ان کی اوقات دیکھا دی ۔ آپ کی دلیرانہ قیادت سے پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہو رہا ہے۔آپ نے ایک سچے اور مخلص پاکستانی بن کر اپنے پاکستانی بچوں، بہنوں ،بھائیوں،اور مائوں کی جانوں کو محفوظ بنایا ہے ۔
آپ نے پاکستان کی طرف ہر اٹھنے والی بری نظر کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیا۔پاکستانی قوم آپ کو آپ کی اس دلیر انہ قیادت پر سلام پیش کرتی ہے ۔آپ پاکستان کے ساتھ بہت مخلص اور پیار کرنے والے لیڈر ہیں ۔ پاکستانی قوم کو آپ کی صورت میں ایک اچھا رہنما مسیر آیا ہے ۔ پاکستان کے حکمران جو اس ملک کو لوٹ کر کھا رہے ہیں اور جو اس ملک کو دن بدن کمزور کر رہے ہیں ۔ جو اس ملک کو اندھروں میں دھکیل چکے ہیں ۔یہ حکمران کبھی بھی دل سے نہیں چاہئیں گے کہ آپ کی مدت ملازمت میں توسیع ہو ۔آپ سے پوری قوم نے بہت سی امیدیں وابستہ کررکھی ہیں ۔
آج ساری پاکستانی قوم آپ کو اپنے فیصلے پر سوچنے پر مجبور کر رہی ہے ۔پاکستان کے ہر بچے کا مستقبل تاریک ہوتا جا رہا ہے ۔ آپ ہی ہیں جو ان حکمرانوں سے ملک کا لوٹا ہوا سب کچھ واپس لے سکتے ہیں ۔ اور ان تمام سیاستدانوں کا احتساب کر سکتے ہیں ۔ خدارا کچھ سوچو۔اگر آپ نے اپنی مدت ملازم میں توسیع نہ لی تو یہ لوگ ملک کو بیچ دیں گے ۔ پاکستانی قوم کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے ۔آگے بڑھو اور پاکستان کو بچا لو۔ پاکستانی قوم آپ کے ساتھ ہے ۔ اور آپ کے لئے دعا گو ہے ۔ اور یہ امید رکھتی ہے کہ آپ اپنے فیصلے پر ضرور نظر ثانی کریں گے ۔