پاکستانی جوڑا بھارت میں مبینہ جائداد کی خریداری کے الزام میں گرفتار

Property

Property

کراچی (جیوڈیسک) بھارت نے پاکستانی جوڑے پر جائداد کی خریداری کے لئے جعلی دستاویزات کی تیاری کا الزام لگا کر گرفتار کر لیا اور انہیں پاکستان بدر کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ جوڑے کے دو بچے بھارتی شہری ہونے کی وجہ سے ان کی ملک بدری کا معاملہ پیچیدگی اختیار کر گیا۔

2006 میں سندھ سے بھارت جانے والے جوڑے کے طویل مدتی ویزے کی معیاد ابھی باقی ہے۔ بھارت میں وارسیا کے علاقے میں رہنے والے ایک پاکستانی جوڑے کو مبینہ طور پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر حراست میں لے لیا۔

بھارت کی اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) نے مبینہ طور پر علاقے میں پراپرٹی خریدنے کے لئے بوگس دستاویزات کی تیاری کے الزام میں دلیپ پنجوانی اور اس کی بیوی سپنا کو گرفتار کیا۔ جوڑے پر الزام ہے کہ انہوںنے ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر تصویر شناختی کارڈ بنانے کے لئے جعلی دستاویزات بنائیں۔

تاہم ان کی ملک بدری کا معاملہ پیچیدہ ہو گیا کیونکہ ان کے بچے بھارتی شہری ہیں۔یہ پاکستانی جوڑا 2006 میں طویل مدتی ویزے پر سندھ سے بھارت منتقل ہوا۔ پہلے وہ دہلی میں ٹھہرے رہے اور اس کے بعد وہ 2008 سے واڈڑا میں رہائش پزیر ہیں۔ اسپیشل پولیس کے انسپکٹر ہریش وورا کا کہنا ہے ،کہ ویزے کی مدت ابھی باقی ہے۔

انہوں نے وارسیا میں جائداد خریدنے کا غیر قانونی کام کیا۔ بھارتی قانون صرف بھارتی شہریوں کو ملک میں جائیداد خریدنے کی اجازت دیتا ہے۔ کسی بھی غیر بھارتی شہری کو اگر بھارت میں جائیداد خریدنا ہو تو اسے ایک مخصوص طریقہ کار پر عمل کرنا پڑتا ہے، پولیس کے مطابق پاکستان جوڑے نے قوانین پر عمل نہیں کیا۔ دلیپ کی شہر میں بیکری ہے۔

اس نے ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر تصویر شناختی کارڈ بنانے کے لئے جعلی دستاویزات بنائیں۔ اس کی بیوی نے اسکول چھوڑنے کا جعلی سرٹیفکیٹ بنایا۔ ان دستاویزات کی تیاری کا واحد مقصد ان کا مستقل طور پر بھارت قیام ہے۔ ویزا قوانین کی خلاف ورزی پر دلیپ اور سپنا کو پاکستان میں جلاوطن کیا جائے گا تاہم پولیس جوڑے کے بچوں کے بارے غور کر ر ہی ہے۔ پولیس کے مطابق پاکستانی جوڑے کا آٹھ سالہ بیٹا اور تین سالہ بیٹی دونوں بھارتی شہری ہیں وہ دونوں بھارت میں پیدا ہوئے۔