لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق اس اہم فیصلہ میں جلد بازی نہیں کی جائے گی اور تمام آپشنز پر غور کے بعد فیصلہ کیا جائے گا جو آئندہ ہفتے سے قبل متوقع نہیں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک دو میچوں میں اچھی کارکردگی کی بنیاد پر کسی کو کپتان نہیں بنایا جائے گا لیکن رمیز راجہ سمیت سابق کرکٹرز کی رائے کو بھی اہمیت دی جائے گی۔
اس لئے وہاب ریاض کا نام بھی کپتانی کے لئے زیر غور لانے کا امکان ہے۔ پی سی بی کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اپریل میں دورہ بنگلا دیش کے لئے قومی سلیکشن کمیٹی کا اعلان بھی کیا جائے گا جس میں معین خان کو ذمہ داریاں ملنے کا امکان نہیں ہے۔ پی سی بی کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستان ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ کی رپورٹ پر بھی اہم فیصلے ہوں گے۔
صہیب مقصود کی جو کوارٹرز فائنل کے دوران مصباح الحق سے تکرار ہوئی وہ بورڈ کے لئے بڑا ایشو نہیں ہے کیونکہ بیٹسمین نے کپتان کو ہیلمٹ پہننے سے اس لئے انکار کیا تھا کیونکہ وہ اس کا نہیں تھا اور اس کے سر کے حساب سے چھوٹا تھا۔
اوور کی تین گیندوں کے بعد وہ پوزیشن صہیب مقصود نے ہی سنبھالی تھی اس لئے ان کے خلاف کوئی ایکشن کا امکان نہیں ہے۔