تحریر : رشید احمد نعیم ٢٣ مارچ کے قومی تہوار پر آرٹیکل لکھنے میں مصروف تھا کیونکہ مجھے کرکٹ سے کوئی لگا ئو کبھی رہا ہی نہیں ہے۔ میرا مشاہدہ ہے کہ سب سے فضول کھیل کرکٹ ہے جس میں وقت کا اس قدر ضیا ئع ہوتا ہے کہ انسان سوچ بھی نہیں سکتا، مضمون لکھنے کے دوران فیس بک اکاونٹ اوپن کیا تو معلوم ہوا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کرکٹ کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم اپنے روایتی حریف انڈیا سے ہار چکی ہے انڈیا نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی اوپنرز شرجیل خان اور احمد شہزاد نے محتاط بیٹنگ کے نتیجے میں ٣٨ رنز بنائے کہ شرجیل خان ١٧ اور احمد شہزاد٢٥ بنا کر پویلین لوٹ گیے جبکہ آفریدی نے انتہائی ناقص کارکردگی کا مظا ہرہ کرتے ہوے صرف ٨ سکور کیا اور اوٹ ہو گیے جس کے بعد پاکستانی ٹیم کو ایک جھٹکا سا لگا اور کرکٹ کے شائقین کے چہروں پر ما یوسی چھا گئی۔
شعیب نے پر اعتماد بیٹنگ کر کے ٹیم کو کچھ حوصلہ دیا جس کے نتیجے میں شائقینِ کرکٹ کی سستی بھی تھوڑی دیر کے لیے دور ہو گئی۔جبکہ دیگر کھلاڑیوں نے کوئی قا بلِ ذکر سکور نہ کیا اور انڈیا کو جیت کے لیے ١١٩ رنز کا آسان ہدف دیا جو کہ محفوظ ہدف ہرگز نہ تھا مگر اس کے با وجود کرکٹ کے شائقین کو کانٹے دار مقابلے کی امید تھی تا ہم پاکستانی ٹیم بیٹنگ کے بعد بائولنگ میں بھی کوئی خاص مہارت کا مظاہرہ نہ دکھا سکی اور یوں انڈیا نے یہ اہم میچ ٦ وکٹ سے جیت کر پاکستانی ٹیم کا بھارت کے خلاف فتح کے خواب کو شرمندہِ تعبیر نہ ہونے دیا۔
Cricket Fans
ہر پاکستانی جانتا ہے کہ ہماری قوم کرکٹ کی شیدائی ہے اور پھر جب مقابلہ انڈیا سے ہو تو جذباتی ہو جاتی ہے ہا رنے کے بعد کرکٹ کے شائقین کے دل ٹوٹ گئے اور اس اذیت ناک شکست کو دیکھ کر ما یوس ہو گئے جس کے نتیجے میں بعض مقامات سے افسوس ناک خبریں بھی ملی ہیں کہ کچھ جذباتی نوجوانوں نے اپنے ٹی وی سیٹ اور ایل ای ڈی بازاروں اور چوکوں میں لا کر بطورِ احتجاج توڑ دیں۔
اس موقع پر دلچسپ تبصرے سننے کو بھی ملے کسی نے یوں لب کشائی کی کہ ” ہاری کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی اک ٹیم نے پوری قوم کو پر یشان کر دیا ” جبکہ ایک اور منچلے نے اپنے دل کی بھڑاس کچھ اس طرح نکالی کہ ” پاکستانی مستورات ٹیم کی جیت اور مردانہ ٹیم کی ہار سے ثابت ہوتا ہے کہ حقوق ِ نسواں بل نے عورتوں کے اندر بلا کی ہمت ڈال دی ہے۔
Pakistan vs India T20
مَردوں کی حا لت مُردوں جیسی ہو گئی ہے ” ایک اور تبصرہ جو نظر سے گزرا کچھ یوں تھا ” حضرات! پاکستان اور اس کے مضا فات میں اپنی کر کٹ ٹیم کو گا لیا ں دینے کا وقت شروع ہو چکا ہے۔
قومی ٹیم نے ایک بار پھر قوم کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تو مایوس قوم چپ نہ رہ سکی اور بول اُٹھی کہ ” قومی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو چوڑیاں پہنا کر ویمن کرکٹ ٹیم کے پا س تین ماہ کا پریکٹس سیشن کرانے بھیج دیا جاے جس میں ویمن ٹیم ان کو کیچ پکڑنے، ڈائی مارنے اور خصوصی طور پر بال کے اوپر ڈائی ما رنا سکھائیں تو شائد یہ ٹیم بھارت سے مقابلے کی پوزیشن میں آ سکے۔
حکومت کو اس ذلت آمیز شکست کا نو ٹس لینا چا یئے کہ ٹیم کی اس قدر ناقص کارکردگی کیوں رہی ؟؟؟ انڈیا کے مقا بلے میں کھلاڑی ہمت کیوں ہار جاتے ہیں
Rasheed Ahmad Naeem
تحریر : رشید احمد نعیم صدر الیکٹرونک میڈیا حبیب آباد پتوکی