پاکستانی کرکٹرز کی تنخواہوں میں غیر معمولی اضافہ

PCB

PCB

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کئی سفارشات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی کرکٹرز، بورڈ کے افسران ،کوچز، امپائروں اور میچ ریفریز کی تنخواہوں میں غیر معمولی اضافہ کردیا ہے۔

پی سی بی نے 31 کھلاڑیوں کو ایک ماہ کے لئے سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان اگلے ایک دو دن میں کردیا جائے گا۔

کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کے علاوہ میچ فیس اور دیگر مراعات میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

پی سی بی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ایچ آر کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بدھ کو پاکستان کرکٹ بورڈ چیئرمین نجم سیٹھی سے ملاقات کی جس میں انہیں بتایا گیا کہ کمیٹی کی سفارشات کے بعد پاکستانی ٹیم کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ، میچ فیس اور دیگر مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے۔

نجم سیٹھی نے بدھ کی شب جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے تصدیق کی کہ سرفراز احمد نے پاکستانی ٹیم کی جانب سے نئے معاوضوں کے اضافے کے شیڈول پر دستخط کردیئے، نئے معاہدوں پر عمل درآمد یکم جولائی سے ہوگا۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ ریجنل کوچز ،امپائروں اور میچ ریفریز کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے ان کے معاوضوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ریجنل کوچز کے معاوضوں میں اضافہ ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ مدثر نذر کی سفارش پر کی گئی ہے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔نچلے درجے کے ملازمین جن کی تنخواہ چالیس ہزار سے کم ہے ان کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا کہ بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ معمول کی سالانہ کارروائی ہے تاہم کھلاڑیوں،کوچز،امپائروں ،میچ ریفری اور ملازمین کی تنخواہوں کو ان کی کارکردگی سے مشروط کیا گیا ہے۔ہر ایک کو بتادیا گیا ہے کہ بورڈ آپ کی تنخواہوں اور معاوضوں میں اضافہ کررہا ہے لیکن اس کے لئے مستقبل میں ہر ایک کو کارکردگی میں بہتری لانا ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی میچ فیس اور سینٹرل کنٹریکٹ میں معاوضے تین سال پہلے بڑھے تھے اس وقت بورڈ نے مصباح الحق ،اظہر علی اور شاہد آفریدی سے کئی ملاقاتوں کے بعد فارمولا طے کیا تھا۔اب سرفراز احمد کو تفصیلات بتا کر کمیٹی نے ان سے معاہدہ کیا ہے۔

سینٹرل کنٹریکٹ کی کمیٹی میں ڈائریکٹر کرکٹ ہارون رشید،ڈائر یکٹر گیم ڈیولمپنٹ مدثر نذر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق شامل تھے۔

حددرجہ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ تین سال بعد کھلاڑیوں کے معاوضے میں ہوشربا اضافہ پاکستان ٹیم کی غیر معمولی کارکردگی کے بناء پر کیا گیا ہے۔

پاکستان ٹیم نے اس دوران آئی سی سی چیمنز ٹرافی جیتی اور ٹی ٹوئینٹی میں چھ ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد عالمی نمبر ایک پوزیشن کو برقرار رکھا گیا ہے۔

31 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹاپ پر فارمرز شان مسعود،سعد علی،میر حمزہ،بلال آصف،عمید آصف،عثمان شنواری کو سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

فاسٹ بولر رومان رئیس کا سینٹرل کنٹریکٹ ان کی فٹنس سے مشروط ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپنر احمد شہزاد اور عمر اکمل سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں جبکہ سینیئر کھلاڑی محمد حفیظ او وہاب ریاض کی بھی تنزلی ہوجائے گی۔

گزشتہ ایک سال کی کارکردگی کی بنیاد پر نوجوان کھلاڑیوں بابراعظم، امام الحق، فخر زمان، حسن علی، شاداب خان اور فہیم اشرف کو ترقی ملنے کا امکان ہے۔

سینیئر کھلاڑی کپتان سرفراز احمد، شعیب ملک،محمد عامر،اظہرعلی، یاسر شاہ بدستور اے کٹیگری میں رہیں گے۔