پاکستانی فیلڈرز نے بائولرز کی محنت پر پانی پھیر دیا، آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچ گیا

Australia

Australia

ایڈیلیڈ (جیوڈیسک) پاکستانی کھلاڑیوں نے بیٹنگ کے بعد فیلڈنگ کے شعبے میں بھی خراب کارکردگی دکھا کر پاکستانی ٹیم کو سیمی فائنل تک رسائی سے محروم کر دیا۔ پاکستانی فیلڈرز نہ صرف رنز روکنے میں ناکام رہے بلکہ پے درپے کیچز چھوڑ کر بائولرز کی محنت پر بھی پانی پھیر دیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے ڈیوڈ وارنر اور ایرن فنچ نے اننگز کا آغاز کیا۔

وارنر نے پراعتماد شارٹس کھیلتے ہوئے پاکستانی بائولرز پر اپنی دھاک بٹھائی تاہم سہیل خان کے دوسرے ہی اوور میں ایرن فنچ ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے۔ ایرن فنچ نے ایمپائر کے فیصلے کیخلاف رویو لیا تاہم تھرڈ ایمپائر نے بھی انھیں آئوٹ ہی قرار دیا۔ اس کے بعد سٹیون سمتھ آئے جنہوں نے ڈیوڈ وارنر کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے ٹیم کے سکور میں اضافہ کیا۔

تاہم آسٹریلوی ٹیم کا سکور ابھی 49 رنز پر ہی پہنچا تھا کہ ڈیوڈ وارنر ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں وہاب ریاض کی گیند پر راحت علی کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔ ڈیوڈ وارنر نے 3 چوکوں کی مدد سے 24 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس کے بعد آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک آئے اور کچھ ہی دیر بعد چلتے بنے۔ وہاب ریاض کی اچھلتی ہوئی خوبصورت گیند پر شارٹ کھیلنے کی کوشش میں صہیب مقصود نے ان کا کیچ لیا۔ مائیکل کلارک صرف 8 رنز ہی بنا سکے۔ میچ کی صورتحال اس وقت دلچسپ ہوگئی جب وہاب ریاض کی گیند پر راحت علی شین واٹسن کا کیچ ڈراپ کر گئے جس سے پاکستان ایک اہم وکٹ سے محروم رہ گیا۔ سٹیون سمتھ اور شین واٹسن نے مل کر پاکستان کیخلاف بڑی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو ہدف کے قریب کر دیا۔ تاہم آسٹریلوی ٹیم کا سکور ابھی 148 رنز پر ہی پہنچا تھا کہ سٹیون سمتھ آئوٹ ہوگئے۔

انھیں 65 رنز کے انفرادی سکور پر احسان عادل نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ ان کے بعد آنے والے کھلاڑی گلین میکسویل کو بھی پاکستانی فیلڈرز نے کھیلنے کا بھرپور موقع فراہم کیا۔ وہاب ریاض کی ہی گیند پر سہیل خان نے ان کا آسان کیچ ڈراپ کرکے میچ پر پاکستانی ٹیم کی گرفت کمزور کر دی۔ گلین میکسویل نے موقعے کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی بائولرز کی خوب درگت بنائی اور اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ یوں آسٹریلوی ٹیم نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں اس کا سفر ختم کر دیا۔ آسٹریلوی ٹیم نے مقررہ ہدف 33.5 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔ شین واٹسن نے 64 جبکہ گلین میکسویل نے 44 رنز کی جاندار اننگز کھیلی. پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض نے 2 جبکہ سہیل خان اور احسان عادل نے ایک، ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔

اس سے قبل پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 49.5 اوورز میں 213 رنز بنائے تھے۔ پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا جو سود مند ثابت نہ ہوا۔ پاکستانی اوپنرز اس میچ میں ٹیم کو اچھا آغاز دینے میں ناکام رہے۔ اوپنر احمد شہزاد اور سرفراز احمد نے محتاط انداز اپنایا۔ تاہم پانچویں اوور میں مچل سٹارک کی گیند پر سرفراز احمد دھوکا دے گئے اور باہر جاتی گیند پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔ سرفراز احمد نے صرف 10 رنز ہی بنائے۔ جوش ہیزل ووڈ کے اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر احمد شہزاد بھی غلط شارٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔ انہوں نے بھی پاکستان کے سکور میں صرف 5 رنز کا ہی اضافہ کیا۔

مصباح الحق اسی اوور میں آؤٹ ہوتے ہوتے بچے جب گیند وکٹ کو لگی مگر بیلز نہیں گریں۔ اس کے بعد کپتان مصباح الحق اور حارث سہیل نے تیسری وکٹ کے لئے 73 رنز کی شراکت قائم کی تاہم مصباح الحق چھکا مارنے کی کوشش میں گلین میکسویل کی گیند پر بائونڈری کے قریب کیچ آئوٹ ہوگئے۔ انہوں نے 34 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کے چوتھے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی حارث سہیل تھے جنہوں نے 41 رنز بنائے۔ پاکستان کی پانچویں وکٹ 124 رنز پر گری جب عمر اکمل 20 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ چھٹے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی صہیب مقصود 29 رنز بنا کر ہیزل وڈ کی تیسری وکٹ بنے۔

بوم بوم آفریدی نے ایک مرتبہ پھر شائقین کرکٹ کو شدید مایوس کیا اور صرف 23 رنز بنا کر واپس لوٹ گئے۔ فاسٹ بائولرز وہاب ریاض نے 16 جبکہ سہیل خان 4 رنز بنا کر واپسی کی راہ لی۔ پاکستان ٹیم کے آخری آئوٹ ہونے والے کھلاڑی احسان عادل تھے جنہوں نے صرف 15 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل ووڈ نے 4، مچل سٹارک اور گلین میکسویل نے 2، 2 جبکہ جانسن اور فولکنر نے ایک، ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا تھا۔