اسلام آباد (جیوڈیسک) بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کے پانچ دن بعد دفتر خارجہ نے ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق تو کردی لیکن تدفین کیے جانے سے انکار کردیا۔
سرتاج عزیز کہتے ہیں ملا اختر کی لاش ڈی این اے مکمل ہونے پر ہی حوالے کی جائے گی۔ محمد ولی ہی ملااختر منصور تھا ؟ بلوچستان کے ڈرون حملے میں طالبان سربراہ ہی نشانہ بنا ؟ امریکی حملے کے پانچ روز بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی تصدیق کر دی ۔ ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کا امریکا نے اعلان کیا۔
افغان طالبان نے پہلے تردید کی پھر ہلاکت تسلیم کرلی لیکن وزیر داخلہ چودھری نثار کہتے رہے پہلے ڈی این اے کرائیں گے پھر ہی مانیں گے۔ سرتاج عزیز نے ملا اختر کی ہلاکت کی تصدیق تو کر دی لیکن اس سے انکاری ہیں کہ لاش کسی کے حوالے کی گئی۔
سرتاج عزیز کا کہنا ہے ملا اختر منصور کی ہلاکت سے امن عمل کو شدید نقصان پہنچے گا اور مذاکرات متاثر ہوں گے۔