اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے عالمی سطح پر میڈ ان پاکستان اشیا کی شناخت کیلیے ملکی اشیا کی انٹرنیشنل رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں قانون سازی کی جائیگی، قانونی مسودے کی تیاری کیلیے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے مقصد سے رابطے شروع کر دیے گئے ہیں۔
وزارت تجارت کی دستاویز کے مطابق رواں سال کے آخر تک ملکی اشیا کی عالمی سطح پر رجسٹریشن کیلیے قانون سازی مکمل کر لی جائیگی، وزارت کے افسران کو 4 ماہ کے اندر بل کا ڈرافٹ تیار کرکے پارلیمنٹ سے منظوری لینے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر روشناس کرانے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ اشیا کی پہچان میڈ ان پاکستان بن سکے۔
وزیر تجارت خرم دستگیر نے رابطہ کرنے پربتایا کہ کارپوریٹ لا متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ملک میں کیا استعمال ہو رہا ہے اور اسکی شناخت کو اجاگر کیا جائے گا، جس طرح بھارت نے باسمتی چاول کو عالمی سطح پر متعارف کرایا ہوا ہے پاکستانی اشیا کو بھی ملکی اور عالمی سطح پر رجسٹرڈ کرایا جائیگا، اس کیلیے قانون سازی کی جائیگی،اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کیلیے اجلاس بلائے جا رہے ہیں۔
ہم عالمی سطح پر بھارت کے رجسٹرڈ شدہ باسمتی چاول سمیت دیگر اشیا کی مخالفت نہیں کرینگے بلکہ ہم اپنا باسمتی چاول رجسٹر کرائیں گے اور دنیا کو پاکستان ساختہ اشیا کے متعلق آگہی دیں گے۔