لاہور (جیوڈیسک) پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے بننے والی فلموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جانے والی اداکارہ وآئٹم گرل مہوش حیات نے کہا ہے کہ آسکر آیوارڈ کے لیے پاکستانی فلموں کی نامزدگی بہت بڑی کامیابی ہے۔
فلمسازی کے معیارمیں بہتری نے روٹھے ہوئے فلم بینوں کو دوبارہ سے سینماگھروں تک پہنچا دیا ہے۔ منفرد موضوعات پربننے والی ایکشن ، رومانس اورمزاح سے بھرپور فلمیں شائقین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
اگراسی طرح فلمسازی کے شعبے میں تعداد کے ساتھ معیارکا خیال رکھا گیا تووہ دن دورنہیں جب پاکستانی فلمیں اوران سے وابستہ لوگوں کے چاہنے والے دنیا کے کونے کونے میں ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار مہوش حیات نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ فنون لطیفہ میں فلم ایک ایسا شعبہ ہے جولوگوں کے سب سے قریب ہے۔ پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف فنکاروں کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد آج بھی موجود ہے، جوان کے کام کوپسند کرتی تھی بلکہ ان کے متعارف کروائے گئے ملبوسات، ہیئرسٹائل ، جیولری ، جوتے اوردیگر کو آج بھی سراہتی ہے۔ یہ ایک فلم اسٹارکی سب سے بڑی خوبی اورکامیابی مانی جاتی ہے۔
آج کا دورجدید ٹیکنالوجی ہے اوراب جس طرح سے فیشن کی دنیا میں حیرت انگیز تبدیلی آچکی ہے، اسی طرح فلمسازی کے کام اوراس شعبے سے وابستہ لوگوں کی سوچ بھی بدل چکی ہے۔
اب کارپوریٹ سیکٹر فلمسازی کے شعبے میں نمایاں کام کررہا ہے۔ ان کی بدولت جہاںنوجوان فلم میکرمنفرد موضوعات پرفلمیں بنارہے ہیں،وہیں کمرشل ازم کے فروغ اورکارپوریٹ سیکٹرکی پراڈکٹس کی تشہیربھی بڑی خوبی سے ہورہے ہے۔ یہ وقت کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان میں فلم انڈسٹری جس بحران سے دوچارتھی، اس کی بہتری کی بات کرنا ایک دورمیں بالکل جھوٹ لگتا تھا مگراب صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔
نوجوان فلم میکراورفنکارمل کرایک ایسے ٹریک پرآگے بڑھ رہے ہیں جس کے ذریعے بہت جلد ہم انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی پالیں گے۔ آسکرایوارڈز تک پاکستانی فلموں کا پہنچنا ایک دورمیں خواب لگتا تھا مگر اب ہماری فلموں کی نامزدگی ہونے لگی ہے اوروہ وقت دورنہیں جب ہماری فلمیں نا صرف آسکر ایوارڈ جیتا کریں گی بلکہ ہمارے فنکاروں کو ہالی ووڈ میں کام کی پیشکش ہوا کرے گی۔